مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے زیر اہتمام عظیم الشان عظمت شہداء و حمایت فلسطین کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام غیور اور باہمت ہیں اپنا اور اپنے حقوق کا دفاع کرنا جانتے ہیں، گلگت بلتستان کی زمینوں پر قبضہ ہو رہا ہے، ہم مرجائیں گے لیکن اپنی زمینوں پر قبضہ ہونے نہیں دیں گے، ہمارے حقوق پامال ہو رہے ہیں، ہمارے حقوق غصب ہوتے رہیں گے تو ہم اٹھیں گے اور اپنے حقوق کا دفاع کریں گے، ظالم کے آگے سر نہ جھکانا اصلی دستور زندگی ہے، ہم کبھی ظالموں کے سامنے نہیں جھکیں گے، ظالم کے سامنے سر خم تسلیم یزیدیت ہے، حسینیت میں غلامی کی گنجائش نہیں. اس وقت جی بی کے اندر زمینوں پر ناجائز قبضہ کرنا ظلم ہے، پہاڑ ،دریا زمین جی بی کی عوام کے ہیں، طاہر القادری پر جب ظلم ہوا تب بھی ہم نے ڈٹ کر ان کا ساتھ دیا، عمران خان کے ساتھ ایک اصول کے تحت کھڑا ہوں اور کھڑا رہونگا، میں نے عمران خان کا ساتھ دیا تو کوئی ڈر نہیں ہے، میں اپنے سینے میں گولی کھاؤں گا، جو بھی ظالم ہے، پہاڑ ،دریا زمین گلگت جی بی کی عوام کا حق ہے، عوام کا حق ہے کہ وہ پسند کا حکمران چنیں، 8 فروری کو پاکستان کے عوام کی حقوق پامال کیا، تم جیلر نہیں کہ وفاداروں کو جیل میں ڈالیں، ہماری بیٹیوں کی شوہر لاپتہ ہے کیا ظلم نہیں، ہمارے جوان اور سیاسی کارکنان بے قصور جیلوں میں ہیں، عدت کا جھوٹا کیس بنا کر عمران خان کو جیل میں ڈال دیا ہے جو کہ شرعی اصولوں کے خلاف ہے، گلگت بلتستان کے عوام 76 سال سے پاکستان میں شامل ہونا چاہتے ہیں نہیں بنا رہے، یہاں کے زمینوں کے ، معدنیات، پانی کے مالک گلگت بلتستان کے عوام ہے، بلوچستان میں علحدگی پسند تحریکیں چل رہی ہے, جو پاکستان کو توڑنا چاہتے ہیں ہم انہیں توڑ دیں گے, عوام کا ہر طرف سے تنگ کیا جارہا ہے، معدنیات پر کام کرنے والوں کو کام کرنے نہیں دیا جارہا، گلگت بلتستان کے تمام فرقے ایک جان کے مانند ہے، دیامر بھاشا ڈیم متاثرین کے ساتھ کھڑے ہیں ان کے ساتھ کوئی بھی زیادتی برداشت نہیں کریں گے، مدنیات جی بی کے عوام کی ملکیت ہے،گلگت بلتستان کے عوام غیور اور باہمت ہیں اپنا اور اپنے حقوق کا دفاع کرنا جانتے ہیں، جو پاکستان کو توڑے گا ہم اس کے ہاتھ توڑ دیں گے، ہم آپ کے حقوق کی جنگ لڑیں گے ہم آپ کے ترجمان ہیں، یہ نہیں ہو سکتا کہ فلسطین کی طرح باہر کے لوگ آکر مالک بن جائیں اور مقامی لوگ انکے ملازم ہوں، بلاسٹنگ مواد پر پابندی عوام پر ظلم ہے، یونیورسٹی کے نام پر پانچ سو کنال کو پانچ ہزار کنال بنا کر قبضہ کیا جارہا ہے، ایک سازش کے تحت مالک کو نوکر اور نوکر کو مالک بنا یا جارہا ہے، میں اپنے سینے میں گولی کھاؤں گا مظلوم کو بچانے کی کوشش کروں گا، فلسطین کے عوام ہمارے سر کا تاج ہے، فلسطینیوں کی صبر و استقامت ہمارے لئے نمونہ عمل ہے، غزہ کے مظلوم صبر کا پیکر ہے لاشیں زمین پر پڑی ہوئی ہیں لیکن اف تک ان کے زبان پر نہیں ہے، ساری دہشت گرد تنظیمیں امریکہ کی بنائی ہوئی ہیں، فلسطینی کاز کی امام خمینی نے ترجمانی کی کہ وہ مظلوم ہیں اور یہی سید الشہداء حضرت امام حسین ع کا درس ہے کہ مظلوم کے حامی وناصر رہنا ہے، اس وقت سارے مظلومین متحد اور یکجا ہیں، ہمیں فخر ہے کہ ہم ظالموں کے ساتھ نہیں ہیں ہمیں فخر ہے کہ ہم ظالموں کو جا کر نہیں ملتے، ہمارے لیئے باعث عزت و وقار ہے کہ ہمارا لیڈر بہادر، بابصیرت، مدبر و عوام کا محبوب ترین رہنما یے ہمیں سید علی خامنہ ائ کی لیڈرشپ پر فخر ہے،
اپوزیشن لیڈر گلگت بلتستان میثم کاظم نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں ان تمام پرعزم افراد کو سلام پیش کرتا ہوں جو اصولی مؤقف پر ڈٹے رہے، ہمیں جمہوری جدوجہد سے نہ روکا جائے، ہم جمہوری روش سے ہٹ کر ذاتی انا کی پالیسی کو یکسر مسترد کرتے ہیں، اپنی سر زمین کے انچ انچ چپے چپے کی حفاظت کریں گے، یہ میری سر زمین ہے اس پر کوئی بھی آئین وقانون یہاں کی عوامی منشاء کے مطابق بنے گا، گلگت بلتستان کی زمینوں پر قبضے کی کوشش ہو رہی ہے، عوامی و علاقائی وسائل پر قابض نہیں ہونے دیں گے، اس ملک کو بنایا تھا ہم ہی اسے بچائیں گے اور اس کی آبیاری کرتے رہیں قراقرم بینک پر بھی حملہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، معدنیات پر قبضہ ہو تو ہم خاموش نہیں رہیں گے، ہم قیدی نمبر 804 کی حمایت سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، صوبائی حکومت میں بیٹھے نمائندے آلہ کار ہے، ہم گرین ٹورازم پر حکومت سے مباحثہ کرنے کا چیلنج کرتے ہیں۔
کانفرنس سے جنرل سیکرٹری ایم ڈبلیو ایم پاکستان سید ناصر عباس شیرازی نے کہا کہ گلگت بلتستان کا پانی پورے ملک کو سیراب کرتا ہے لیکن خود گلگت بلتستان والے پیاسے ہیں، پانی سے مالا مال خطے میں بیس 20 گھنٹے بجلی لوڈ شیڈنگ انتہائی ظلم ہے .گرین ٹورازم کے نام پر بلیک ٹورازم کو فروغ دے رہے ہیں۔ پر امن جدوجہد کے راستے بند نہ کرو یہ قوم باہمت قوم ہے اپنا دفاع کرنا خوب جانتے ہیں،کانفرنس کے آخر میں گلگت بلتستان کے صوبائی صدر آغا علی رضوی نے تمام مہمانوں اور شرکاء کانفرنس کا دلی شکریہ ادا کیا، اور شہداء کے رستے پر چلنے کا عزم و اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ شہدا ہمارے سروں کا تاج ہیں اور ہمارے لئے مشعل راہ ہیں، کانفرنس سے آغا احمد نوری، آغا نیئر عباس مصطفوی ،ولایت حسین ایڈووکیٹ، علامہ مشتاق حکیمی، ملک اقرار علوی، سید اسد نقوی، شیخ علی محمد کریمی.آغا اعجاز بہشتی، کاچو ولایت علی خان ، اور ارشاد حسین بنگش، معظم علی مرزا سمیت دیگر مقررین نے خطاب کیا اور شہداء اسلام کو خراج عقیدت و سلام پیش کیا۔