مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، امام خمینیؒ کی برسی کے موقع پر تہران میں غزہ کے حوالے سے بین الاقوامی کانفرنس ہوئی جس میں 350 سے زائد بین الاقوامی فلسطینی حامی اداروں اور تنظیموں کے نمائندگان نے شرکت کی۔
ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد باقر قالیباف نے بین الاقوامی "غزہ مظلوم مقاوم" کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج پوری دنیا میں فلسطین کے حق میں عوامی مظاہرے ہورہے ہیں۔ امریکہ سے لے کر یورپ اور مشرقی ایشیا تک طلباء تعلیمی اداروں میں غزہ کے حق میں احتجاج کررہے ہیں۔ صہیونی حکومت کے مظالم کی وجہ سے متعدد ممالک فلسطین کو خودمختار ملک تسلیم کررہے ہیں۔ بین الاقوامی عدالت کی جانب سے صہیونی حکومت کی سرزنش کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج کے مطالبات 60 سال پہلے قم میں ہم نے امام خمینی کی زبانی سنے تھے۔ انہوں نے شاہ ایران اور امریکہ و اسرائیل کے مظالم کے بارے میں عوام کو آگاہ کیا تھا اور بتایا تھا کہ صہیونی حکومت کی تباہی سے ہی ظلم کا سلسلہ ختم ہوگا۔
قالیباف نے کہا کہ امام خمینیؒ کے مطابق مسئلہ فلسطین کا حل مسلمان کے اتحاد میں پنہاں ہے۔ انہوں نے عالمی یوم القدس منانے کا سلسلہ شروع کیا جو آج عالمی تحریک میں بدل چکا ہے۔ عقل و خرد سے عاری صہیونی اس گمان میں تھے کہ وقت کے ساتھ مسئلہ فلسطین فراموشی کی نذر ہوجائے گا لیکن امام خمینی نے عرب قومیت کے شکست خوردہ نظریے کی جگہ اسلامی بھائی چارگی کا نظریہ پیش کیا اور اس میں فلسطین کو اولین درجہ دیا۔ امام خمینی کے اس اقدام کے بعد دنیا میں مسئلہ فلسطین زیادہ اجاگر اور صہیونی حکومت گوشہ نشین ہونے لگی۔
انہوں نے کہا کہ آج مقاومت نے فلسطین کو محور بناکر ظلم و ستم کے خلاف قیام کا سلسلہ مزید تیز کردیا ہے جس کے نتیجے میں اسرائیل کا وجود زیادہ دیر برقرار نہیں رہے گا۔ ہمارے جوان اسرائیل کے بعد دنیا کو زندگی کرنے کے لئے زیادہ بہتر جگہ پائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ایران کے "وعدہ صادق آپریشن" سے دنیا پر مکڑی کے جالے کی حقیقت واضح ہوگئی۔ فلسطین کے عوام کا دفاع اور اپنی سرحدوں کی حفاظت میں ہم کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔