مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، عراقی صدر عبداللطیف رشید نے اعلی سطحی حکومتی وفد کے ہمراہ تہران میں ایرانی قائم مقام صدر محمد مخبر سے ملاقات کی اور شہید صدر رئیسی اور ان کے ساتھیوں کی شہادت پر تعزیت پیش کی۔
اس موقع پر ایرانی قائم مقام صدر نے عراقی وفد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی قوم نے مشرقی آذربائیجان کے حادثے میں بزرگ اور محنتی شخصیات کو کھودیا ہے البتہ اللہ تعالی کی مدد سے اسلامی انقلابی نظام مضبوط بنیادوں پر استوار ہے اور آگے بڑھتا رہے گا۔
انہوں نے امت مسلمہ کے بارے میں شہید صدر رئیسی کی حکمت عملی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ شہید صدر نے اہم اقدامات کئے تھے۔ انہوں نے ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا۔
محمد مخبر نے کہا کہ شہید صدر رئیسی کی حکمت عملی اور ایران کی پالیسی میں عراق کو اہمیت دی جاتی ہے اسی لئے شہید صدر ذاتی طور پر عراق کے معاملات کی نگرانی کرتے تھے۔
انہوں نے عالمی سطح پر حاکم نظام کو شکست دینے اور خودمختار حکومتوں کا اتحاد قائم کرکے امریکی اور صہیونی حکمرانی کو ختم کرنے میں شہید صدر رئیسی کی کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مقاومتی رہنماوں کی طرف سے اظہار افسوس دلیل ہے کہ شہید صدر رئیسی کا مقام بہت بلند تھا۔ رہبر معظم کی قیادت میں ایران کی یہی حکمت عملی جاری رہے گی۔
قائم مقام صدر نے کہا کہ شہید صدر رئیسی کو پیش آنے والا حادثہ تلخ ضرور تھا تاہم اس سے مقاومت اسلامی پہلے سے زیادہ قوی اور اسلامی ممالک کے تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔ عراق کے حوالے سے ایران کی پالیسیاں پہلے کی طرح تسلسل کے ساتھ جاری رہیں گی۔
ملاقات کے دوران عراقی صدر عبداللطیف رشید نے شہید صدر رئیسی اور ان کے ساتھیوں کی شہادت پر تعزیت پیش کی اور کہا کہ صدر رئیسی کی شہادت فقط ایران ہی نہیں بلکہ عراق اور پورے خطے کے لئے بڑی مصیبت اور ناقابل تلافی نقصان ہے۔
عراقی صدر نے مزید کہا کہ مصیبت کی اس گھڑی میں عراقی حکومت اور عوام ایران کے ساتھ ہیں۔ ہم ایران کے ساتھ تعاون اور تعلقات کو پہلے کی طرح جاری رکھیں گے۔