مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شہید صدر رئیسی کی تشییع جنازہ کے لئے تہران آمد کے موقع پر فلسطینی مقاومتی تنظیم حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے رہبر معظم سے ملاقات کی۔
ملاقات کے دوران حماس کے اعلی رہنما نے رہبر معظم اور ایرانی قوم کو تعزیت پیش کی۔
اس موقع پر رہبر معظم نے فلسطینی عوام کی طرف سے ہمدردی کے اظہار پر تشکر کرتے ہوئے اسماعیل ہنیہ کو ان کے بیٹوں کی شہادت پر تعزیت پیش کی اور حماس کے رہنما کے صبر کی تعریف کی۔
رہبر معظم نے کہا کہ غزہ کے عوام کی مقاومت سے دنیا حیران ہے۔ کوئی توقع نہیں کررہا تھا کہ ایک دن امریکی یونیورسٹیوں میں فلسطین کے حق میں مظاہرہ ہوگا۔ ایک دن کوئی نہیں سوچتا تھا کہ جاپان میں فلسطین کے حق میں فارسی زبان میں مردہ باد اسرائیل کے نعرے لگائے جائیں گے۔
انہوں نے کہا فلسطین میں مستقبل میں کچھ واقعات رونما ہوسکتے ہیں جن کے بارے میں آج کوئی یقین نہیں کرسکتا ہے۔
رہبر معظم نے قرآنی آیات میں خدا کے وعدے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح حضرت موسی کی ماں کے ساتھ اللہ کا وعدہ پورا ہوگیا اسی طرح فلسطین کے بارے میں بھی اللہ کا وعدہ پورا ہوا ہے جو کہ اپنے سے کئی گنا طاقتور امریکہ، نیٹو، برطانیہ اور دیگر مغربی ممالک پر فتح ہے۔ اسی طرح دوسرا وعدہ بھی پورا ہوگا جوکہ صہیونی حکومت کی نابودی ہے۔ ایک دن آئے گا جب بحر سے نہر سے فلسطین کی تشکیل کا خواب پورا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ نائب صدر مخبر پر آئینی لحاظ سے بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ ایران شہید صدر رئیسی کی پالیسی کے مطابق فلسطین کی حمایت اسی حوصلے کے ساتھ جاری رکھے گا۔