مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، تہران میں شہید صدر رئیسی اور ان کے ساتھی شہداء کی تشییع جنازہ جاری ہے۔
اس ملاقات میں آیت اللہ خامنہ ای نے آرمینیا کے وزیر اعظم کی طرف سے اظہار ہمدردی کو سراہتے ہوئے ایران اور آرمینیا کے تاریخی اور جغرافیائی تعلقات اور مشترکہ مفادات کی طرف اشارہ کرتے ہوئےفرمایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی پالیسی آرمینیا کے ساتھ تعلقات کا فروغ ہے جو نائب صدر محمد مخبر کی سربراہی میں جاری رہے گی۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی اسٹریٹجک نوعیت پر آرمینیا کے وزیر اعظم کی تاکید کا حوالہ دیتے ہوئے مزید فرمایا کہ تعاون کی توسیع پر میرا زور تعلقات کی اسٹریٹجک نوعیت پر مبنی ہے لیکن اہم بات یہ ہے کہ ایران اور آرمینیا کے تعلقات کے مخالفین ہیں اور اسی بنیاد پر دونوں ممالک کو متعلقہ مسائل کو احتیاط سے حل کیا جانا چاہیے۔
آیت اللہ خامنہ ای نے اشارہ کیا کہ ہمارے مرحوم صدر آرمینیا سے متعلق سرحدی مسائل اور اس معاملے سے متعلق واقعات کے بارے میں بہت حساس تھے اور ان حساسیتوں اور احتیاط کو اب بھی مدنظر رکھا جانا چاہیے۔
آرمینیا کے وزیر اعظم نکول پشینیان نے بھی اس ملاقات میں کہا کہ ہم ایران کے صدر، وزیر خارجہ اور ان کے ساتھیوں کی فضائی حادثے میں موت کی خبر سن کر صدمے سے دوچار ہوئے، لیکن جیسا کہ آپ نے کہا، ہمیں یقین ہے۔ کہ آپ کی رہنمائی اور قیادت میں ایران کے معاملات میں کوئی خلل پیدا نہیں ہوگا۔