ایران کے وزیر ثقافت نے کہا کہ آج یمن نے دنیا کے تمام مسلمانوں اور مستضعفوں کو مزاحمت اور جہاد کا درس دیا ہے اور یمنیوں نے عالمی استکبار کے ناپاک عزائم اور منصوبوں کو خاک میں ملا دیا۔ "

مہر نیوز رپورٹر کے مطابق، ایران کے وزیر ثقافت نے تہران بین الاقوامی بک فئیر کی افتتاحی تقریب میں یمن کے بک اسٹال کے دورہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا: یمن نے آج تمام مسلمانوں اور دنیا بھر کے مظلوموں کو مزاحمت اور جہاد کا عملی درس دیتے ہوئے عالمی استکبار کے تمام منصوبوں کو خاک میں ملا دیا ہے۔

انہوں نے یمن کو عالم اسلام کے گہرے ثقافتی علاقوں میں سے ایک قرار دیتے ہوئے  کہا کہ یہ خطہ گزشتہ 1400 سالوں سے اہل بیت علیہم السلام کے پیروکاروں کے مرکز کے طور پر جانا جاتا ہے۔ یمن کے سیاسی اور سماجی ڈھانچے میں عقلیت اور اخلاقیات کی ہمآہنگی در اصل اہل بیت کی ان تعلیمات سے ماخوذ ہے۔ ہمیں خوشی ہے کہ یمنیوں نے کتابی نمائشگاہ میں شرکت کی ہماری دعوت قبول کی۔ میں یمنی مہمانوں سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ یمنی مجاہدین کو تمام ایرانیوں کی طرف سے تہنیتی پیغام پہنچا دیں۔

ایران اور یمن مسئلہ فلسطین کو عالم اسلام کی اولین ترجیح کے طور پر دیکھتے ہیں۔

اس تقریب میں یمن کے نائب وزیر ثقافت محمد حیدرہ نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی دعوت اور میزبانی کا شکریہ۔ ایران نے ثابت کیا کہ اس کی تاریخی اور ثقافتی جڑیں بہت گہری ہیں، جس کا مشاہدہ ہم نے ایران کے عوام کے اتحاد میں کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ شہید سید حسین بدرالدین ایران کے اسلامی انقلاب کے آغاز میں امام خمینی (رح) کے سچے پیروکار بن گئے جس نے ہمیں انقلاب اسلامی کے تجربات سے استفادہ کرتے ہوئے اس انقلابی روح کو یمن کے عوام میں اتارنے پر کا موقع فراہم کیا۔

محمد حیدرہ نے کہا کہ ایران اور یمن مسئلہ فلسطین کو عالم اسلام کی پہلی ترجیح سمجھتے ہیں اور یہ مسئلہ ایران اور یمن کے درمیان گہرت تعلق کا ذریعہ بن گیا ہے۔ ہم فلسطینی کی آزادی کے لئے مزاحمت کے اصولوں پر قائم ہیں اور آخر تک ثابت قدم رہیں گے۔

انہوں نے کہاکہ ایک اور اہم مسئلہ ولایت اور برائت کا ہے، ہمارے مشترکہ دشمن ہیں جن سے ہم نفرت کرتے ہیں۔ صیہونی خدا اور انسانیت کے دشمن ہیں جب کہ ہم اولیائے خدا کے پیروکار ہیں۔ طوفان الاقصیٰ  نے ہماری دوستی میں اضافہ کیا اور ثابت کیا کہ ہم امت اسلامیہ کے اتحاد کے لئے کام کر رہے ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ اس نمائشگا میں ہماری موجودگی امت اسلامیہ کے اتحاد کے لئے اہم ایک قدم ثابت ہوگی۔

کتاب کی نمائش دنیا میں ثقافتی اور تہذیبی رشتوں کو  مضبوط بنانے کا باعث بنتی ہے۔

اس تقریب میں ایران میں یمن کے سفیر ابراہیم الدیلمی نے کہا کہ ملت اسلامیہ کے لئے ثقافتی اور فکری بحران ایک اہم چیلینج ہے۔ ہماری ثقافت کی بنیاد اسلام ہے اور ہمیں اسلامی نظریات کو دوسری اقوام کے سامنے پیش کرنے کی کوشش کرنی چاہئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یورپی اقوام اور امریکہ اسلام کی روح، معنویت اور افکار پر حملہ آور ہیں، ان دشمنوں سے نمٹنے کا واحد راستہ ثقافتی اور نظریاتی جد و جہد ہے جو اقتصادی اور سیاسی جد و جہد پر واضح برتری رکھتی  ہے۔ اور اسلامی جمہوریہ ایران اس میدان کا شہسوار ہے۔

الدیلمی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ وہ اسلامی جمہوریہ کے اچھے تجربات سے استفادہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں مزید کہا کہ کامیاب تجربات کی ایک مثال بک فئیر میں یمن کی شرکت ہے جب کہ دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی تعلقات کا مستقبل بہت روشن ہے اور ہمیں اس مقصد کے حصول کے لیے کام کرنا چاہیے۔ امید ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی اور سماجی معاہدوں پر جلد عمل درآمد ہو گا۔ ہم یمن میں ایران کے سنیما کے تجربات سے فائدہ اٹھائیں گے۔