مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، ایرانی صدر آیت اللہ رئیسی نے سری لنکا کے دارالحکومت کولمبو کی جامع مسجد میں نمازیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سری لنکا میں میزبان ملک کے حکام کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو مزید وسعت دینے کے حوالے سے مفید مذاکرات ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج امریکہ کی سربراہی میں استکباری ممالک داعش جیسی دہشت گرد تنظیموں کے ذریعے امت مسلمہ کو تقسیم کرنے کی سازشوں میں مصروف ہیں۔ اس موقع پر ہماری ذمہ داری ہے کہ ہر قسم کی تفرقہ بازی سے گریز کریں۔
صدر رئیسی نے کہا کہ غزہ میں فلسطینیوں کا قتل عام اور نسل کشی امت مسلمہ کے اختلافات کا نتیجہ ہے۔ امام خمینی نے 45 سال پہلے عالم اسلام کو اسرائیل سے انتباہ کیا تھا اور اس کو کینسر کے پھوڑے سے تشبیہ دی تھی۔ آج امام خمینی کی پیشن گوئی سچ ثابت ہورہی ہے۔
صدر رئیسی نے کہا کہ آج غزہ کے مظلوم فلسطینیوں کا دفاع دنیا کے مسلمانوں اور حریت پسندوں پر واجب ہے۔ آج ملکوں کی پہچان کا معیار یہ ہے کہ شرافت کا ساتھ دیتے ہیں یا شرارت کا۔
انہوں نے کہا کہ دشمن نے ایران کو ترقی اور پیشرفت سے باز رکھنے کی بہت سازش کی تاہم کامیاب نہ ہوسکے۔ آج خطے کے جوانوں میں استکبار کے خلاف مقاومت مقبول ہورہی ہے۔