مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، ایرانی صدر کی معاون برائے امور خواتین ڈاکٹر انسیہ خزعلی نے کاہ ہے کہ غزہ کے عوام کی بہادری اور استقامت نے صہیونی حکومت کے خلاف مقاومت کی تاریخ رقم کی ہے۔
تہران میں "غزہ زندہ ہے" کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر انسیہ نے کہا کہ غزہ کی خواتین اور بچوں نے گذشتہ چھے مہینوں کے دوران بدترین صیہونی مظالم کا سامنا کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ کے شہداء میں سے 70 فیصد بے گناہ خواتین اور معصوم بچوں پر مشتمل ہے۔ صہیونی بربریت کی وجہ سے آج غزہ میں 60 ہزار فلسطینی خواتین حاملہ خواتین سخت ترین حالات میں مبتلا ہیں۔ صہیونی حملوں کی وجہ سے لاپتہ ہونے والوں میں بھی خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد شامل ہے۔
ڈاکٹر خزعلی نے کہا کہ آج عالمی سطح پر صہیونی مظالم کے بارے میں درست معلومات پر مبنی آگاہی دینے کی ضرورت ہے جس سے امریکہ جیسے استکبار کے تعلیمی اداروں میں طلباء فلسطین کی آزادی کا نعرہ لگائیں۔
انہوں نے کہا کہ صہیونی آئرن ڈوم کے غبارے سے ہوا نکالنے کے لئے کسی میزائل کی ضرورت نہیں پڑی بلکہ میڈیا نے ہی یہ کام کردیا۔ دشمن کی طاقت اندر سے کھوکھلی تھی۔ دنیا پر صہیونی دفاعی طاقت کی حقیقت کھل گئی ہے۔