مہر خبررسا٘ں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی صدر آیت اللہ رئیسی نے پاکستان میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران پاکستان کی مختلف شعبوں میں ترقی اور پیشرفت کا خواہاں ہے۔ انقلاب اسلامی اور رہبر انقلاب کا پیغام یہی ہے کہ ہمیں اپنے دشمن کو پہچاننے کی ضرورت ہے تاکہ اس کی سازشوں کو اچھی طرح جان سکیں۔
انہوں نے دونوں ملکون کے مضبوط تعلقات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ مسلمان ممالک کو آپس میں دوست ہونا چاہئے۔ پاکستان اور ایران ہمسایہ ملک ہونے کے ساتھ ایک دوسرے کے ساتھ اعتقادی لحاظ سے وابستگی رکھتے ہیں۔
آیت اللہ رئیسی نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ دونوں ملکوں کے درمان تعاون اور تعلقات میں مزید اضافہ ہوجائے۔ اقتصادی، تعلیمی، ثقافتی اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں دونوں کے تعلقات میں وسعت کی بہت گنجائش ہے۔ ہمیں ان مواقع سے استفادہ کرنا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ دورہ پاکستان کے دوران اعلی پاکستانی حکام سے مختلف امور پر مثبت بات چیت ہوئی ہے۔ دونوں ممالک اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ ہمیں باہمی تعلقات اور تعاون کو بڑھانے کے لئے موجودہ مواقع سے فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے۔
صدر رئیسی نے کہا کہ ایران اور پاکستان متعدد امور پر مشترکہ موقف رکھتے ہیں۔ فلسطین میں جاری صہیونی مظالم کے خلاف دونوں ممالک احتجاج کرتے ہیں۔ دہشت گردی اور منشیات کے خلاف کاروائی میں بھی ایران اور پاکستان کا موقف یکساں ہے۔