مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شام میں ایرانی سفارت خانے پر صہیونی حکومت کے دہشت گرد حملے کے جواب میں ایران کی طرف سے ڈرون اور میزائل حملوں کے بعد اسرائیل میں تباہی کے مناظر دنیا کو دکھانے پر صہیونی حکومت نے سینسر شپ لگادی ہے۔
چینل 14 کے نامہ نگار ہلیل روز مختلف فوجی تنصیبات پر ایرانی حملے کے بعد تصاویر اور ویڈیو دکھائے بغیر اتنا ہی کہا کہ ایران حملے کا دوسرا دور شروع ہونے والا ہے۔ اب تک کے حملوں میں کوئی نقصان نہیں ہوا ہے۔
ایرانی ڈرون اور میزائل حملوں سے ہونے والے نقصانات کی تصاویر سوشل میڈیا پر زیرگردش ہیں تاہم صہیونی حکومتی میڈیا تصاویر منتشر کرنے سے گریز کررہا ہے۔
دراین اثناء سی این این نے امریکی عہدیدار کے حوالے کہا ہے کہ امریکی دفاعی سسٹم ایرانی حملہ آور ڈرون اور میزائلوں کو روکنے میں کامیاب ہونے یا نہ ہونے کے بارے میں کچھ نہیں کہا جاسکتا ہے۔
اس حوالے اردن سے تعلق رکھنے والے تجزیہ کار فایر الدویری نے الجزیرہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کی کوشش ہے کہ حملے کو ناکام اور نقصانات کو کم سے کم ظاہر کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ابھی تک نقصانات کے بارے میں یقین سے کچھ نہیں کہاجاسکتا تاہم کئی ممالک کے دفاعی سسٹم نے اسرائیل کی مدد کی لہذا حملہ مکمل کامیاب نہیں ہوا ہے۔
الدویری نے مزید کہا کہ ایران نے اپنی پوری توانائی استعمال نہیں کی ہے کیونکہ ایرانی سپرسونک میزائل 13 منٹ کے اندر اسرائیل پہنچنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔