مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے کہا ہے کہ طوفان الاقصی آپریشن کے بعد فلسطینی تنظیموں کے ساتھ جھڑپوں اور غزہ کی جنگ نے اسرائیلی معیشت کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔
گذشتہ چھے مہینوں کے دوران اسرائیل کو 56 ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے جس کی وجہ سے بجٹ میں کٹوتی اور غیر ملکی قرضوں کے حجم میں بہت اضافہ ہوا ہے۔
اسرائیل کے اندر سیکورٹی خطرات اور معاشی بدحالی کی وجہ سے صہیونیوں کی اکثریت نتن یاہو حکومت سے نالاں ہے۔ صہیونی ریڈیو اور ٹی وی پر جاری ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 68 فیصد اسرائیلی عوام نتن یاہو کی جنگی حکمت عملی سے مطمئن نہیں ہیں۔
غزہ کی جنگ میں شکست اور مالی اور دفاعی نقصانات کی وجہ سے نتن یاہو کو برطرف کرنے کے مطالبات بڑھ رہے ہیں۔
گذشتہ ہفتے جاری ہونے والی ایک سروے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 42 فیصد صہیونی نتن یاہو کے فوری مستعفی ہونے کے حامی ہیں جبکہ 50فیصد کے مطابق ملک میں فوری عام انتخابات ہونا ضروری ہے۔