مہر خبررساں ایجنسی نے المسیرہ کے حوالے سے کہا ہے کہ یمنی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ اور انصاراللہ کے ترجمان محمد عبدالسلام نے کہا ہے کہ شام میں ایرانی سفارت خانے پر حملے کے بعد پیش آنے والے حالات میں یمن مکمل طور پر ایران کے ساتھ کھڑا ہے۔
عمان کے دارالحکومت مسقط میں ایرانی وزیرخارجہ حسین امیر عبداللہیان سے ملاقات کے دوران اعلی یمنی رہنما نے کہا کہ دشمن کے حملوں کے جواب میں ایران کے ردعمل کے حق کو ہم مکمل تسلیم کرتے ہیں۔
عبدالسلام نے مزید کہا کہ فلسطین اور خطے میں مقاومت کی حمایت کی وجہ سے ایران پر دباو لگایا جارہا ہے۔
انہوں نے فلسطین کی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی عوام کی حمایت اسلامی، اخلاقی اور انسانی پہلوں سے ضروری ہے۔ ہم یمنی عوام کی حمایت کے ساتھ بحیرہ احمر میں صہیونی تنصیبات پر حملے کررہے ہیں۔
انصاراللہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ ہم نے دوسرے ممالک پر واضح کیا ہے کہ بحیرہ احمر میں ان کی کشتیاں ہمارا ہدف نہیں ۔ امریکی او راسرائیلی پروپیگنڈے کے باوجود ہم نے عملی طور پر اس کا ثبوت دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے اقتصادی پابندیوں اور دیگر مشکلات کے باوجود یمن اپنے موقف سے کسی بھی طور پر پیچھے نہیں ہٹے گا۔