مہر نیوز کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے سفارتی اور قونصلر مقامات کے تحفظ کی ضمانت اور استثنیٰ کے احترام کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے ایکواڈور اور میکسیکو کی حکومتوں سے معاملات کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کے درخواست کی۔
میکسیکو نے ایکواڈور کے ساتھ تعلقات اس وقت معطل کر دیے جب وہاں کے سکیورٹی اہلکاروں نے جمعے کی رات دیر گئے اس کے سفارت خانے پر چھاپہ مار کر ملک کے سابق نائب صدر جارج گلاس کو گرفتار کر لیا، جو دسمبر میں ان کی گرفتاری کے وارنٹ جاری ہونے کے بعد سے ایکواڈور کے دارالحکومت کوئٹو میں میکسیکو کے سفارت خانے میں چھپے ہوئے تھے۔
میکسیکو کے صدر اینڈریس مینوئل لوپیز اوبراڈور نے اپنے وزیر خارجہ کو ایکواڈور کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے اس چھاپے کو "بین الاقوامی قانون اور میکسیکو کی خودمختاری کی کھلی خلاف ورزی" قرار دیا۔
اوبراڈور نے کہا کہ جارج گلاس "ایک پناہ گزین تھا جو ہراساں کیے جانے کی وجہ سے پناہ کی تلاش میں تھا۔"
دوسری طرف ایکواڈور کےصدارتی محل کی جانب سے ایکس پر جاری ایک بیان میں صدر جارج گلاس کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا گیا ہے: کسی بھی مجرم کو سیاسی طور پر ستایا جانے والا شخص نہیں سمجھا جا سکتا، جارج گلاس بدعنوانی کی وجہ سے مجرم ٹھہرایا گیا ہے اور مجاز حکام کی جانب سے ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے ہیں۔"