مہر نیوز کے نامہ نگار کے مطابق، صبح ساڑھے نو بجے مقدس شہر قم کے مذہبی اور انقلابی عوام کا ٹھاٹھیں مارتا سمندر مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا کے حرم میں جمع ہوا جہاں سے القدس لنا کے فلک شگاف نعرے لگاتے ہوئے مصلائے قدس کی جانب بڑھا۔
اس سال قم میں یوم القدس کا آغاز شہید قدس "محسن صداقت" کی تشییع جنازہ سے ہوا جو گزشتہ دنوں دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر غاصب صیہونی حکومت کے حملے میں شہید ہوئے۔
مارچ کے شرکاء حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا کے حرم میں جمع ہوئے جہاں انہوں نے اس شہید مدافع حرم کے جسد خاکی کو الوداع کہا اور خیابان ارم سے شہداء اسکوائر کے راستے مصلائے قدس کی طرف بڑھے جہاں نماز جمعہ ادا کی گئی۔
یوم القدس کی اس عظیم الشان ریلی کے شرکاء نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر "مرگ بر اسرائیل"، "مرگ بر امریکہ"، "القدس لنا" کے نعرے درج تھے، شرکائے ریلی نے فلسطین اور غزہ کے مظلوم عوام کی حمایت میں نعرے لگاتے ہوئے غاصب صیہونی حکومت سے بھرپور نفرت کا اظہار کیا۔
اہلیان قم کے یوم القدس کی اس پرشکوہ ریلی کے آخری مقرر سپاہ پاسداران انقلاب کے ترجمان جنرل رمضان شریف تھے۔