مہر خبررساں ایجنسی نے رشیا ٹو ڈے کے حوالے سے بتایا ہے کہ مقامی ذرائع کے مطابق ترکی کے ایک پولنگ سینٹر میں مسلح تصادم کے دوران ایک شخص جاں بحق جب کہ 11 زخمی ہوئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق یہ واقعہ ترکی کے جنوب مشرقی علاقے دیاربکر کے پولنگ اسٹیشن میں پیش آیا جہاں زخمیوں میں سے بعض کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ووٹنگ کے دوران دو گروپوں میں لڑائی ہوئی جس میں ہتھیاروں، لاٹھیوں اور پتھروں کے آزادانہ استعمال کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک جب کہ گیارہ زخمی ہوئے۔
ترک عوام نے اتوار کو پولنگ اسٹیشنز کا رخ کیا ہے جہاں پانچ سال کے لئے میئرز کے انتخاب کے لئے پولنگ جاری ہے۔ عوام کے لئے اس انتخابی رسہ کشی کی اہمیت پارلیمانی انتخابات سے کسی طور کم نہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال کے انتخابات کے دوران صدر اردگان نے ملک میں جاری اقتصادی بحران کو جلد از جلد ختم کرنے اور مہنگائی کو کم کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ لیکن صدر کے وعدے کے برعکس ترک عوام کے لیے معاشی صورتحال مزید ابتر ہو گئی ہے اور ایک سال کے اندر ڈالر کی قیمت 21 لیرے سے 32 لیرے تک جا پہنچی ہے۔ تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ یہ اہم مشکل انتخابات کے نتائج پر کتنی اثر انداز ہوتی ہے۔ البتہ یہ کہا جا رہا ہے کہ اردگان انتخابی نتائج سے پریشان ہیں۔ کیونکہ اگر استنبول اور انقرہ جیسے اہم شہر ان کے حمایت یافتہ میئرز کے کنٹرول میں نہیں رہے تو حکومت اور حکمراں جماعت کا مستقبل خطرے میں پڑ جائے گا۔