مہر نیوز کے نامہ نگار کے مطابق، ایرانی وزیر خارجہ نے جنیوا کے دورے کے دوسرے دن اپنے وینزویلا کے ہم منصب "ایوان خیل پنٹو" سے ملاقات کی۔
انہوں نے تہران اور کراکس میں دونوں ممالک کے صدور کی ملاقاتوں کے بعد دوطرفہ تعلقات میں ہونے والی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے بیس سالہ طویل مدتی تعاون کی انیس دستاویزات کے عملی نافذ کے لیے مشترکہ کوششوں پر زور دیا۔
امیر عبداللہیان نے دونوں ممالک کے درمیان مضبوط تعاون کی اہمیت پر تاکید کرتے ہوئے امریکہ کی وینزویلا کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی مذمت کرتے ہوئے کہا: ایران وینزویلا کے عوام کے غیر ملکی مداخلت کے بغیر انتخاب کے حق کی حمایت کرتا ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے دوطرفہ تعاون کے مختلف مواقع کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: توانائی کا شعبہ دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے اچھے شعبوں میں سے ایک ہے اور ایران دوطرفہ اقتصادی اور تجارتی تعلقات کی مضبوطی کا خیرمقدم کرتا ہے۔
انہوں نے غزہ کی تباہ کن انسانی صورت حال اور فلسطینیوں کو ہمسایہ ممالک میں منتقل کرنے کی اسرائیلی کوششوں اور اس رجیم کے لئے امریکہ کی حمایت پر تنقید کرتے ہوئے کہا: عالمی برادری کو فلسطینی قوم کے خلاف اسرائیل کے جنگی جرائم اور نسل کشی کو روکنے کے لئے اپنی کوششیں تیز کرنی چاہئے۔
اس ملاقات میں وینزویلا کے وزیر خارجہ ایوان خیل پنٹو نے بھی دوطرفہ تعلقات میں پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے بیس سالہ تعاون کی دستاویزات پر مکمل عمل درآمد کے لیے اپنے ملک کی آمادگی کا اظہار کیا۔
انہوں نے فلسطین کے حوالے سے دونوں ممالک کے مشترکہ موقف کا ذکر کرتے ہوئے فلسطینیوں کے خلاف جنگ کے فوری خاتمے کی ضرورت پر زور دیا۔
وینزویلا کے وزیر خارجہ نے اسرائیل کے غاصبانہ قبضے کے خلاف وینزویلا کی جانب سے فلسطینی مزاحمت کی حمایت اور یکجہتی کا اظہار کیا۔
اس ملاقات میں ایرانی وزیر خارجہ نے اپنے وینزویلا کے ہم منصب کو دورہ ایران کی دعوت دی جس کا انہوں نے خیرمقدم کیا اور مناسب وقت پر دورہ کرنے کی یقین دہانی کرائی۔