مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی روک تھام کی عالمی تنظیم اپنی ایک تازہ رپورٹ میں کہا ہے کہ تحقیق کے بعد ٹھوس شواہد سامنے آئے ہیں جن کی بنیاد پر ثابت ہوتا ہے کہ 2015 میں حلب پر کیمیائی ہتھیار استعمال کرنے میں تکفیری دہشت گرد تنظیم داعش ملوث تھی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یکم ستمبر 2015 کو داعش کے مختلف گروہوں نے حلب کے کئی مقام پر زہریلی گیس سے حملہ کیا تھا اور مارع شہر کو اپنے قبضے میں لینے کے لئے یہ حربہ استعمال کیا گیا
حلب میں کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کا واقعہ پیش آنے کے بعد مغربی ممالک نے حسب سابق بغیر کسی ٹھوس ثبوت کے شامی حکومت کو اس کا ذمہ دار قرار دیا تھا۔ شامی حکومت نے متعدد مرتبہ کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال سے انکار کیا تھا۔ شام نے 2014 میں اپنے کیمیائی ہتھیاروں کو امریکہ اور کیمیائی ہتھیاروں کی روک تھام کی تنظیم کے مشترکہ گروہ کے حوالے کیا تھا۔
رپورٹ میں تنظیم نے کہا ہے کہ دہشت گرد تنظیم داعش نے شامی فوج کی پیشقدمی کو روکنے اور دمشق پر عالمی دباو میں اضافہ کرنے کے لئے کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کا ڈھونگ رچایا تھا۔