مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے خوزستان کے 24 شہداء کی یاد میں ہونے والی کانفرنس کی انتظامیہ سے ملاقات کے دوران فرمایا کہ جس چیز نے اسلامی نظام کو مستحکم کیا اور بہت سی رکاوٹوں عبور سازشوں کو ناکام بنایا وہ عوامی جمہوریت اور اسلام پر اعتماد کا مجموعہ تھا اور یہی طرز عمل مستقبل میں مشکلات سے نکلنے کا راستہ ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے صوبہ خوزستان کے 24 ہزار شہداء کی کانگریس کے شرکاء سے ملاقات میں دفاع مقدس کے دوران خوزستان کے عوام کی قربانیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ جو چیز اسلامی نظام کے استحکام اور ترقی اور اس کے بہت سے رکاوٹوں اور سازشوں پر قابو پانے کا سبب بنی وہ اسلام پر اعتماد تھا۔ عوامی جمہوریت اور اسلام مشکلات پر قابو پانے کا راستہ ہے۔
آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے تاکید کی کہ اسلامی جمہوریہ کے دشمنوں کا سب سے اہم مسئلہ ایرانی عوام کے بارے میں معلومات کی کمی اور اسلام کے بارے میں بھی ناواقفیت ہے۔
انہوں نے فلسطین کے حالات کے بارے میں کہا کہ غزہ کے ناگفتہ بہ حالات میں عوام کا صبر و استقامت اور مزاحمتی قوتوں کا ڈٹ جانا اور ان کی تباہی سے دشمن کی مایوسی کا سبب بنا ہے۔ غزہ کی جنگ میں انسانی حقوق کے بارے میں مغربی تہذیب کے دعووں کے جھوٹ اور غزہ کے واقعے میں مغربیوں کی منافقت کھل کر سامنے آئی۔ مغربی ممالک جو ایک مجرم کو پھانسی دینے کے لیے شور و غوغا کرتے ہیں آج غزہ میں 30,000 بے گناہ لوگوں کے قتل پر انہوں نے اپنی آنکھیں بند کرلی ہیں۔ امریکہ نے غزہ پر بمباری روکنے کی قرارداد کو ڈھٹائی سے ویٹو کر دیا ہے۔ یہ مغربی تہذیب و تمدن اور لبرل جمہوریت کا حقیقی چہرہ ہے ۔