مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، غزہ میں مقاومتی تنظیموں کی طرف سے شدید مزاحمت اور بڑی تعداد میں فوجیوں کی ہلاکت اور زخمی ہونے کی وجہ سے اسرائیل شدید دباو میں ہے۔ اسرائیل کے اندر اور باہر سے نتن یاہو حکومت پر جنگ بندی کے لئے دباو بڑھ رہا ہے۔
کابینہ کے بعد پارلیمنٹ نے بھی موجودہ حالات میں اسرائیل کو درپیش مشکلات کا اعتراف کیا ہے۔
کنیسٹ کے سربراہ امیر اوہانا نے امریکہ کا دورہ کرنے کے بعد کہا ہے کہ غزہ اور دیگر مقامات پر اسرائیل کو شدید مشکلات درپیش ہیں۔ ان حالات میں امریکی امداد بہت ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ سے 14 ارب ڈالر کا امدادی پیکج جلد ملنے کی توقع ہے۔ امریکی ڈیموکریٹ اور ریپبلیکن پارٹی کے درمیان اسرائیل کی مدد کے حوالے سے کوئی اختلاف نہیں ہے۔ دونوں جماعتیں کانگریس سے امدادی بل منظور کرانے کے حق میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکی حکام کے ساتھ ملاقاتوں کے دوران اختلافی مسائل کے بجائے اسرائیل کو درپیش مشکلات پر بات چیت ہوئی۔
امیراوہان نے کہا کہ امریکی امداد صرف امداد نہیں بلکہ ہمارے دشمنوں کے لئے پیغام بھی ہے کہ امریکہ مشکل کی گھڑی میں اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہے۔