امریکی دہشت گرد فوج کی مرکزی کمان (سینٹ کام) کے ڈپٹی کمانڈر نے اعتراف کیا کہ بحیرہ احمر میں یمنی فوج کے ساتھ جاری کشیدگی دوسری عالمی جنگ کے بعد امریکی افواج کی سب سے بڑی بحری جنگ تصور کی جاتی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے المیادین ٹی وی چینل کے حوالے سے خبر دی ہے کہ ایک اعلیٰ امریکی فوجی عہدیدار نے امریکی بحری طاقت کو چیلنج کرنے کی یمنی افواج کی بحری صلاحیت کا اعتراف کیا ہے۔

اس رپورٹ کے مطابق امریکی سینٹرل کمانڈ (CENTCOM) کے ڈپٹی کمانڈر نے اعتراف کیا ہے کہ بحیرہ احمر میں یمنی افواج کے ساتھ محاذ آرائی دوسری جنگ عظیم کے بعد امریکی افواج کی سب سے بڑی بحری جنگ ہے۔

بریڈ کوپر نے کہا: میرے خیال میں اس طرح کے جنگی تنازعے کا تاریخی ریکارڈ تلاش کرنے کے لئے ہمیں دوسری جنگ عظیم میں واپس جانا ہوگا کہ جہاں بحری جہاز گھمسان کی لڑائی میں مصروف تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ نے یمنی افواج کا مقابلہ کرنے کے لئے سات ہزار فوجی بحیرہ احمر میں بھیجے ہیں۔

دوسری طرف یمنی افواج نے اعلان کیا ہے کہ وہ یمن کے دفاع اور فلسطینی قوم کی حمایت کے اپنے موقف پر بدستور قائم ہیں اور جارح دشمن کے تمام اہداف کے خلاف فوجی کارروائیاں کرنے میں ہچکچاہٹ کا مظاہرہ نہیں کرتیں۔