مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسپوٹنک نے خبر دی ہے کہ اسرائیل کی انٹیلی جنس سروس (موساد) کے سابق نائب سربراہ "رام بن بارک" نے کہا کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی کابینہ انتہائی سخت گیر اور رجعت پسند ہے اور اسے سو فیصد بنیاد پرست لوگ چلاتے ہیں۔ لہذا موجودہ حالات میں نیتن یاہو کا اقتدار میں رہنا خطرناک ہے اور اگر وہ اقتدار سے دستبردار نہیں ہوتے تو موجودہ تباہ کن صورت حال میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی بلکہ بحران میں مزید اضافہ ہوگا۔
دوسری طرف صیہونی وزیراعظم نیتن یاہو اور ان کی کابینہ کے خلاف آباد کاروں کا احتجاج جاری ہے۔
صیہونی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق تل ابیب کے شمال میں واقع صہیونی بستی "کفار سابا" کے آباد کاروں نے مظاہرے شروع کر کے اس رجیم کی موجودہ کابینہ کے خاتمے اور قبل از وقت انتخابات کا مطالبہ کیا۔
ادھر صیہونی حکومت کے ٹی وی چینل 12 نے بھی خبر دی ہے کہ صہیونی بستی "حیفا" میں آباد کاروں نے مظاہرے شروع کر کے انتخابات کرانے کا مطالبہ کیا۔