مہر خبررساں ایجنسی نے فلسطینی ذرائع ابلاغ کے حوالے سے کہا ہے کہ طوفان الاقصی کے 106 دن بعد بھی صہیونی فوج کو غزہ پر حملے کے اہداف حاصل کرنے میں کوئی قابل ذکر کامیابی نصیب نہ ہوسکی۔
حماس اور تحریک جہاد اسلامی کے ہاتھوں مسلسل ہزیمت اور جانی نقصان کے بعد اسرائیلی عوام کا صہیونی فوج پر سے اعتماد اٹھ چکا ہے۔ اسرائیلی یرغمالیوں کے لواحقین اور جنگ مخالف حلقے تل ابیب میں صہیونی حکومت کے خلاف مسلسل مظاہرے کررے ہیں۔
گذشتہ رات غزہ میں یرغمال ہونے والے صہیونیوں کے خاندان والوں نے ہزاروں اسرائیلیوں کے ہمراہ نتن یاہو کی رہائشگاہ کے باہر کیمپ لگائے اور حماس کے ساتھ مذاکرات اور جنگ بندی کے حق میں نعرے لگائے۔
صہیونی چینل 12 کے مطابق وزیرداخلہ کی جانب سے مظاہرین کے ساتھ سختی کے ساتھ پیش آنے کے احکامات کے باوجود مظاہرین سڑکوں سے ہٹنے کو تیار نہیں ہیں۔
مظاہرین حماس کے خلاف ناکامی کے بعد نتن یاہو کے خلاف عدالتی کاروائی کا مطالبہ کررہے ہیں۔
یرغمالیوں کے لواحقین کے ترجمان نے کہا کہ 100 گزرنے کے باوجود نتن یاہو اور ان کی کابینہ نے یرغمالیوں کی رہائی کے لئے کوئی سنجیدہ اقدام نہیں کیا۔
مبصرین کے مطابق صہیونی عوام کا خیال ہے کہ نتن یاہو واحد شخص ہے جو ذاتی مفادات کی وجہ سے غزہ میں جنگ جاری رکھنے کی خواہش رکھتا ہے۔
دراین اثناء اپوزیشن لیڈر لاپیڈ نے بھی نتن یاہو پر الزام لگایا ہے کہ وہ اسرائیل کے مفادات کے بجائے اپنے سیاسی مفادات کو اہمیت دیتے ہیں۔