مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، روزنامہ انگلش ٹائمز نے صیہونی حکومت کے ایک سیکورٹی اہلکار کے حوالے سے لکھا ہے: غزہ جنگ کے بعد تشکیل پانے والی اسرائیلی جنگی کابینہ شکست کے باعث جھنجھلاہٹ اور انتشار کا شکار ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ موجودہ حالات میں نیتن یاہو کی سربراہی میں صیہونی حکومت کی جنگی کابینہ کو غزہ میں جنگ جاری رکھنے یا غزہ میں موجود 136 اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے سلسلے میں جنگ بندی پر رضامندی کے بارے میں بہت سے شکوک و شبہات ہیں۔
مذکورہ انگریزی اخبار کے مطابق صیہونی حکومت کی جنگی کابینہ کے ارکان کے درمیان اختلافات صرف یرغمالیوں کی رہائی اور جنگی اہداف میں ناکامی تک محدود نہیں ہیں بلکہ یہ اختلافات اس حد تک شدت اختیار کر گئے ہیں کہ گزشتہ روز صیہونی واللا ویب سائٹ نے اطلاع دی ہے کہ غاصب رجیم کے وزیر جنگ یووا گیلینٹ نے حالات سے مایوس ہو کر غصے کے عالم میں نیتن یاہو کے دفتر میں داخل ہو کر تشدد کرنے کی کوشش کی۔ جس سے تصادم کی صورت حال پیدا ہوگئی۔