مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے وزیرخارجہ امیر عبداللہیان نے ڈیوس میں ورلڈ اکنامک فورم کے اجلاس کے دوران کہا کہ دوست اور برادر ملک پاکستان کے کسی شہری کو نشانہ نہیں بنایا ہے بلکہ ایرانی ڈرون اور میزائل حملوں کا نشانہ دہشت گرد تنظیم جیش العدل تھی جو کہ ایرانی دہشت گرد تنظیم ہے اور پاکستان اور ایران کے سرحدی علاقوں میں تخریبی کاروائیوں میں ملوث ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے متعدد مرتبہ پاکستانی حکام سے ان واقعات کے بارے میں گفتگو کی ہے جن میں ایرانی سیکورٹی اہلکار شہید ہوئے ہیں۔ ہم نے پاکستانی سرزمین پر ایرانی دہشت گردوں کو نشانہ بنایا ہے۔
عبداللہیان نے کہا کہ ایران پاکستان کی خودمختاری اور سالمیت کا احترام کرتا ہے۔ دہشت گرد گروہ جہاں بھی ہو ہم کسی قسم کی رعایت نہیں دیں گے۔ ہمارے اقدامات ایران، پاکستان اور عراق کی سلامتی کے لئے مفید ہیں۔
وزیرخارجہ نے نے کہا ہے کہ ایران صہیونی حکومت کے ہر اقدام کا جواب دے گا۔ ہم نے عراقی کردستان میں موساد کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔ ہمارا ہدف عراق نہیں بلکہ اسرائیل ہے جو دونوں ملکوں کا مشترکہ دشمن ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے غزہ میں اسرائیل کی طرف سے نسل کشی کے آغاز میں ہی انتباہ کیا تھا کہ قتل عام نہ رکے تو جنگ کا دائرہ پھیل سکتا ہے۔ ایران کو خطے کی صورتحال کا اچھی طرح ادراک ہے۔ امریکہ دو غلطیوں کا مرتکب ہوا ہے پہلی غلطی اسرائیل کی حمایت کی اور دوسری غلطی بحیرہ احمر میں یمن کے ساتھ کشیدگی کا ماحول پیدا کیا۔ ایران سمندری سیکورٹی کو خصوصی اہمیت دیتا ہے۔