مہر خبررساں ایجنسی نے المنار ٹی وی چینل کے حوالے سے خبر دی ہے کہ لبنان کے جنوبی قصبے"خربہ سلم" میں شہید راہ قدس وسام طویل کی تشییع جنازہ ہوئی۔
شہید کے جسد خاکی کو حزب اللہ کے پرچم سے ڈھکے تابوت میں اپنے آبائی شہر لے جایا گیا جہاں ہزاروں سوگواروں نے مزاحمت کی حمایت میں نعرے لگاتے ہوئے غاصب صیہونی رجیم کے خلاف استقامت پر زور دیا۔
تشییع جنازہ میں شریک سوگواروں سے خطاب کرتے ہوئے حزب اللہ کی مرکزی کونسل کے رکن شیخ نبیل قاووق نے کہا: مزاحمت کی سرزمین یعنی خربہ سلم میں ہم جنگوں کے عظیم فاتح شہید حاج جواد ( وسام طویل) کے جسد خاکی کو عزت و احترام کے ساتھ سپرد خاک کریں گے۔ شہید حاج جواد شروع سے آخر تک مزاحمتی کارروائیوں کے اہم کمانڈروں اور 2000ء کی جنگ کے فاتحین میں سے تھے۔
انہوں نے مزید کہا: حاج جواد نے داعش کے خلاف جنگ میں بھر پور حصہ لیا اور اپنی زندگی مزاحمت کے لیے وقف کر دی۔ اس شہید نے ہمیشہ اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کیا کہ اس نے داعش اور تکفیریوں کے خلاف جنگ میں شرکت کرنے اور حضرت زینب سلام اللہ علیہا کے حرم کے دفاع کی انہیں توفیق عطا کی۔
شیخ قاووق نے شہید وسام طویل سے مخاطب ہو کر کہا: آپ راہ مقاومت کے انتھک شہید تھے۔ آپ ہمیشہ اپنے شہید دوستوں کو یاد کرتے تھے، آج آپ اپنے عزیز ساتھیوں حاج قاسم سلیمانی، حاج عماد اور شیہد ذوالفقار کے پاس پہنچ گئے ہیں۔
حزب اللہ کے اس سینئر عہدیدار نے کہا: آج ہم دوستوں اور دشمنوں پر واضح کر دیتے ہیں کہ حاج جواد نے شہادت کے متمنی ہزاروں مجاہدین کی تربیت کی ہے جو صہیونی دشمن کے ساتھ پنجہ آزمائی کی تمنا رکھتے ہیں۔ آج صیہونی حکومت کو شکست ہوئی اور ہم غزہ کی حمایت میں جب تک اس غاصب رجیم کی ناک زمین پر نہیں رگڑتے تب تک محاذ جنگ سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
ہم اپنے ہتھیاروں سے غزہ کی ہر ممکن مدد کریں گے اور جب تک فتح حاصل نہیں ہوتی تب تک دشمن سے بندوق کی زبان میں ہی بات کریں گے۔
شبخ نبیل قاووق نے کہا: ہم حزب شہداء ہیں اور شہداء کی بدولت طاقتور اور مضبوط ہوتے آرہے ہیں۔ ہمارا نصب العین ہمیشہ یہی رہا ہے کہ راہ خدا میں مارے جانا ہمارے لئے معمول کی بات ہے اور شہادت خدا دیا ہوا بہترین تحفہ اور اعزاز ہے۔