مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، فلسطینی مقاومتی تنظیم حماس کی جانب سے 7 اکتوبر کو طوفان الاقصی کے نام پر صہیونی حکومت کے خلاف وسیع آپریشن کے بعد اسرائیلی کی سیکورٹی کو شدید خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔
غزہ پر تین مہینے سے زائد عرصے سے حملوں کے باوجود حماس کی طاقت کم نہیں ہوئی ہے۔
صہیونی حکام خفیہ اور اعلانیہ بیانات میں اس بات کا اعتراف کررہے ہیں کہ طوفان الاقصی نے اسرائیلیوں کی نیندیں حرام کردی ہیں۔
وزیرجنگ یوا گیلانت نے تازہ بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل نے غزہ آپریشن میں اپنی حکمت عملی بدل دی ہے اور خصوصی کاروائیوں پر توجہ مرکوز کرنا شروع کیا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ حماس نے طوفان الاقصی آپریشن کے ذریعے اسرائیلی شہریوں سے احساس تحفظ کو چھین لیا ہے۔ اسرائیل کی جانب سے وسیع پیمانے پر حملوں کے باوجود اب بھی متعدد صہیونی یرغمالی حماس اور دیگر فلسطینی تنظیموں کے پاس ہیں۔
حماس مکمل جنگ بندی اور محاصرہ ختم کئے بغیر صہیونی یرغمالیوں کو رہا کرنے پر تیار نہیں ہے۔