مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق اناتولی نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ میں افغانستان کے لئے مختص نشست کو عالمی ادارے نے طالبان کے حوالے کرنے سے انکار کردیا ہے۔ افغانستان کی سابقہ حکومت کے نمائندے نصیر احمد فایق تاحال افغانستان کے نمائندے کے طور پر فعال ہیں۔
اقوام متحدہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ادارے کو دو الگ الگ خطوط موصول ہوئے ہیں جن میں ایک سابق حکومت کے نمائندے نے اور دوسرا طالبان وزارت خارجہ نے لکھا ہے۔
اس سے پہلے بھی دو مرتبہ اقوام متحدہ کی طرف سے نشست کو طالبان کے حوالے کرنے سے انکار کیا گیا ہے۔
عالمی ادارے میں اس وقت سابق افغان حکومت کے نمائندے نصیر احمد فائق نمائندگی کررہے ہیں۔
2021 میں کابل پر قبضے کے بعد طالبان اقوام متحدہ میں سیٹ حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں تاہم تیسری کوشش بھی ناکامی سے دوچار ہوگئی ہے۔
اقوام متحدہ نے کہا کہ عالمی ادارے میں نمائندگی حاصل کرنے کے لئے افغانستان کو خواتین کے حقوق اور ملازمت وغیرہ پر پابندیاں ختم کرنا ہوگا۔
طالبان کے سیاسی دفتر کے سربراہ سہیل شاہین نے کہا ہے کہ طالبان کو نمائندگی سے محروم کرنا بے انصافی ہے۔ اقوام متحدہ نشست کو طالبان کے حوالے کرنے سے انکار کرتے ہوئے امتیازی سلوک کررہا ہے۔