مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی بحریہ کے کمانڈر ریئر ایڈمرل علیرضا تنگسیری نے منگل کو ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خلیج فارس میں میری ٹائم بسیج فورس کی تشکیل کے کامیاب تجربے کے بعد سمندری مشن کے لیے نیول بسیج کو منظم کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ خلیج فارس میں میری ٹائم رضاکار بسیج فورس میں 55,000 اہلکار شامل ہیں جن میں سے 33,000 اہلکار بحری جہاز کا حصہ ہیں، اس کا دوسرا مرحلہ بحیرہ کیسپین میں قائم کیا جائے گا۔
انہوں نے رضکار موبلائزیشن فورس کی بہادری کو سراہتے ہوئے کہا کہ جب صومالی بحری قزاقوں نے بحری بسیج کی لانچ کو ہائی جیک کیا تو رضاکار فورسز نے پے درپے کارروائی کے ذریعے نو قزاقوں کو جرات مندی سے گرفتار کیا اور انہیں فوجی یونٹوں کے حوالے کر دیا۔
ایرانی بحریہ کے سربراہ نے مزید کہا کہ سمندری مشنز کے لیے بسیج فورس میں بڑی کشتیاں اور لانچیں شامل ہیں جو تنزانیہ تک بلند سمندری مشنز پر سفر کر سکتی ہیں۔
ایڈمرل تنگسیری نے "شیڈو نیوی" کی تشکیل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی ایران کے ساحلی دیہاتوں کی ایک سیریز کو عوامی قوتوں کے ذریعے چلنے والے فوجی جہازوں سے لیس کیا گیا ہے۔
بسیج فورسز ان جہازوں کو استعمال کرتی ہیں جو 107 ایم ایم راکٹ جیسے ہتھیاروں سے لیس ہوتے ہیں اور ضرورت پڑنے پر انہیں فائر کرتے ہیں۔