مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے صوبہ سیستان و بلوچستان میں حالیہ دہشت گردانہ حملے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے حملوں سے ملک کی ترقی کی راہ پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
انہوں نے ایکس سوشل پلیٹ فارم پر ایک پیغام میں صوبہ سیستان و بلوچستان کے راسک شہر میں جمعرات کی شب دہشت گردانہ حملے میں 11 ایرانی پولیس اہلکاروں کی شہادت پر تعزیت کی۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ ایران کی سلامتی اور ترقی کے دشمنوں کی اس طرح کی دہشت گردانہ کارروائیاں ایران اور سیستان و بلوچستان کی تیز رفتار ترقی اور سلامتی کو نہیں روک سکتیں۔
یہ حملہ افغانستان اور پاکستان کے ساتھ واقع ایران کی سرحد کا پچھلے کئی سالوں میں سب سے مہلک حملہ تھا۔
اس سے قبل بھی ایسے ہی حملے ہو چکے ہیں، جن میں 23 جولائی کا حملہ بھی شامل ہے جس میں ایران کے چار پولیس اہلکار گشت کے دوران شہید کر دئے گئے تھے۔
واضح رہے کہ صوبہ سیستان و بلوچستان میں فائرنگ کے تبادلے میں دو پولیس اہلکاروں اور چار حملہ آوروں کے مارے جانے کے دو ہفتے بعد سامنے یہ دوسرا واقعہ پیش آیا ہے جس کی ذمہ داری جیش العدل نامی دہشت گرد تنظیم نے قبول کی ہے۔