مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے خبر دی ہے کہ غزہ میں فلسطینی وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے کہا ہے کہ قابض صیہونی فوج نے کمال عدوان ہسپتال کے طبی عملے کو 10 زخمیوں کو طبی خدمات فراہم کرنے سے روک دیا جس کے نتیجے میں 2 کی شہادت واقع ہوئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ قابض فوج نے کمال عدوان ہسپتال کے طبی عملے کو زخمیوں اور بچوں کو دوسری منزل پر منتقل کرنے پر مجبور کیا اور انہیں خوراک اور پانی تک رسائی سے انکار کردیا۔
یہاں تک کہ غاصب فوج نے کمال عدوان ہسپتال کے خصوصی نگہداشت میں داخل 12 بچوں کو دودھ پینے سے محروم کردیا ہے، ہم ان بچوں کے جانی نقصان سے دنیا کو خبردار کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ حملہ آور صیہونی فوج نے ابھی تک 70 طبی عملے اور زخمیوں کو حراست میں لے رکھا ہے جن میں کمال عدوان ہسپتال کے سربراہ بھی شامل ہیں۔
القدرہ نے کہا کہ قابض فوج گن پوائنٹ پرکمال عدوان ہسپتال میں زخمیوں اور مریضوں کو شفا اسپتال منتقل کرتی ہے،ل جہاں کوئی طبی سہولت نہیں ہے جب کہ کمال عدوان ہسپتال کی لیبارٹریز اور کچھ طبی شعبوں کو تباہ کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ غزہ میں فلسطینی وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے بتایا کہ غزہ پر اسرائیلی فوج کے حملوں کے نتیجے میں 18 ہزار 608 فلسطینی شہید اور 50 ہزار 594 زخمی ہوئے ہیں۔