مہر خبررساں ایجنسی نے ایکسپریس نیوز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ آئی ایس پی آر کے مطابق 11 اور 12 دسمبر کی درمیانی شب ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں بڑے پیمانے پر مشکوک سرگرمیاں دیکھنے میں آئیں جس پر سیکیورٹی فورسز نے مختلف کارروائیاں کیں جن میں کل 27 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا۔
دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر جنرل ایریا درازندہ میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا گیا جہاں دہشت گردوں کے ٹھکانے کو تباہ کرتے ہوئے 17 دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا گیا۔
اسی طرح جنرل ایریا کلاچی میں انٹیلی جنس پر مبنی ایک اور آپریشن کیا گیا جس میں دہشت گردوں کا ٹھکانہ تباہ کیا گیا اور چار دہشت گرد مارے گئے تاہم شدید فائرنگ کے تبادلے کے دوران پاک فوج کے 2 جوان شہید ہوگئے۔
اسی طرح بارہ دسمبر کو ہی چھ دہشت گردوں کے ایک گروپ نے عام علاقے درابن میں سیکورٹی فورسز کی چوکی پر حملہ کیا تاہم فوجی جوانوں نے چوکی میں داخل ہونے کی کوشش کو موٴثر طریقے سے ناکام بنا دیا گیا۔
دہشت گردوں کو بارود سے بھری گاڑی چوکی میں گھسنے پر روکنے پر انہوں نے خود کش حملہ کیا، خودکش حملے کے نتیجے میں ہونے والے دھماکوں کے نتیجے میں عمارت گر گئی، جس سے متعدد ہلاکتیں ہوئیں۔
آئی ایس پی آر نے بتایا ہے کہ حملے کے دوران مقابلہ کرتے ہوئے 23 بہادر سپاہیوں نے جام شہادت نوش کیا جب کہ تمام چھ دہشت گردوں کو جہنم واصل کر دیا گیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق مارے گئے دہشت گرد سیکیورٹی فورسز کے خلاف دہشت گردی کی متعدد کارروائیوں کے ساتھ ساتھ معصوم شہریوں کے قتل میں بھی ملوث تھے، کارروائیوں کے دوران اسلحہ، گولا بارود اور دھماکہ خیز مواد برآمد کرلیا گیا ہے۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ علاقے میں موجود کسی بھی دوسرے دہشت گرد کو ختم کرنے کے لیے سینی ٹائزیشن آپریشنز کیے جا رہے ہیں، پاکستان کی سیکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں، ہمارے بہادر سپاہیوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔
بعد ازاں درابن کے علاقے میں دہشت گردوں کے حملے کا مقابلہ کرتے ہوئے شہید ہونے والے 23 بہادر جوانوں کی نماز جنازہ ڈیرہ اسماعیل خان گیریژن میں ادا کردی گئی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق نماز جنازہ میں کور کمانڈر پشاور سمیت حاضر سروس افسران، جوانوں، سول افسران اور عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ شہدا کو پورے فوجی اعزاز کے ساتھ ان کے آبائی علاقوں میں سپرد خاک کیا جائے گا۔