مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کی اٹامک انرجی آرگنائزیشن (AEOI) کے سربراہ محمد اسلمی نے کہا ہے کہ مغربی طاقتیں انٹرنیشنل اٹامک انرجی آرگنائزیشن (IAEA) کو ایک آلے کے طور پر استعمال کر رہی ہیں۔
انہوں نے آئی اے ای اے کے سربراہ کے دعووں اور آئی اے ای اے کے انسپکٹرز کے بارے میں کہا کہ ہم حفاظتی اقدامات کے مطابق کام کرتے ہیں، جب وہ کسی انسپکٹر کو متعارف کراتے ہیں تو ہمیں قبول کرنے یا مسترد کرنے کا حق ہے اور ایران کے پاس حفاظتی اقدامات اور این پی ٹی فریم ورک سے ہٹ کر کوئی سرگرمی نہیں ہے۔ لیکن جب (JCPOA) فریقین نے اپنے وعدے پورے نہیں کیے تو ایران پر دباؤ قابل قبول نہیں ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہمارے تعلقات NPT پر تحفظات سے متعلق ہیں اور ہم صرف اس فریم ورک میں تعاون کرتے ہیں۔
اسلامی نے ایران کے بھاری پانی کی فروخت کے بارے میں کہا کہ اس سلسلے میں مختلف ممالک سے درخواستیں ہیں۔ جب کہ ہماری حکمت عملی بھاری پانی کو پراسیس کرنا اور اس کے نتائج کو استعمال کرنا ہے۔