اقوام متحدہ کے ترجمان نے جنوبی لبنان میں غاصب صیہونی حکومت کی جانب سے سفید فاسفورس سمیت آتش گیر ہتھیاروں کے استعمال پر تشویش کا اظہار کیا۔

مہر خبررساں ایجنسی نے آناتولی نیوز کے حوالے سے بتایا ہے کہ اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن دوجارک نے جنوبی لبنان پر صیہونی حکومت کا امریکہ کی طرف سے فراہم کردہ سفید فاسفورس بارود کے استعمال پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ 

دوجارک نے کہا کہ ظاہر ہے، ہم آتش گیر گولہ بارود کے کسی بھی استعمال خاص طور پر گنجان آباد علاقوں میں استعمال کے بارے میں بہت فکر مند ہیں،  اور ہم اس سلسلے میں موجود کسی بھی دوسری معلومات کا اعلان کریں گے۔

ادھر واشنگٹن پوسٹ نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ 16 اکتوبر کو تل ابیب نے مقبوضہ فلسطین کی سرحد سے متصل لبنان کے شہر الضھیرہ پر حملہ کیا جس میں کم از کم نو شہری شدید زخمی ہوئے۔ جس کے بعد ایمنسٹی انٹرنیشنل نے حملے کو ممکنہ جنگی جرم قرار دیتے ہوئے تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔

اناتولی نے اسرائیلی حکومت کی جانب سے غزہ میں شہریوں کے خلاف سفید فاسفورس کے استعمال کی تصاویر بھی حاصل کیں، جنہیں کئی وکلاء نے ثبوت کے طور پر پیش کیا ہے جسے صیہونی حکومت کے خلاف مقدمہ میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔