مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق ایرانی صدر آیت اللہ رئیسی نے جمعرات کو روس کے دورے پر ماسکو روانہ ہونے سے پہلے کہا کہ صدر پوٹن کے ساتھ خطے کے اہم اور حساس مسائل پر گفتگو کی جائے گی۔
انہوں نے دونوں ملکوں کے درمیان وفود کے تبادلے کے حوالے سے کہا کہ ایران اور روس نے مختلف شعبوں میں تعاون کو بڑھانے کے لئے حالیہ سالوں میں بہترین اقدامات کئے ہیں جو دونوں ملکوں اور خطے کے مفاد میں ہیں۔
صدر رئیسی نے مزید کہا کہ ایران اور روس خطے میں اور بین الاقوامی سطح پر سیکورٹی کو یقینی بنانے کے حوالے سے مشترکہ موقف رکھتے ہیں۔
شنگھائی تعاون کونسل اور برکس جیسی تنظیموں میں دونوں ممالک نے مختلف موضاعات پر مشترکہ موقف اختیار کیا ہے۔
انہوں نے دوطرفہ تجارت میں اضافے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اقتصادی شعبے میں مزید بہتری کی گنجائش ہے۔ دونوں ممالک توانائی، صنعت، زراعت اور دیگر شعبوں میں ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھاسکتے ہیں۔
صدر رئیسی نے فلسطین کے حالات کے بارے میں کہا کہ غزہ کی صورتحال ہم سب کے لئے تشویش کا باعث ہے۔ ماسکو میں روسی حکام کے ساتھ فلسطین کے بارے میں مذاکرات کئے جائیں گے تاکہ غزہ کے خلاف صہیونی جارحیت کو روکنے، محاصرہ ختم کرنے اور فلسطینی عوام تک امدادی سامان کی فراہمی یقینی بنانے کے حوالے اقدامات کئے جاسکیں۔