مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے 18 اکتوبر سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی سطح پر اسلامی جمہوریہ ایران پر عائد تمام میزائل پابندیوں کے خاتمے پر زور دیا۔
انہوں نے تینوں یورپی ملکوں کے بیان میں کیے گئے دعووں کو بے بنیاد اور ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی روایتی میزائل صلاحیت کی ترقی کا مقصد ڈیٹرنس اور ملک کی دفاعی ضروریات پر مبنی ہے۔ بعض فریقوں کے بے بنیاد الزامات سے ایران کے حقوق اور فوجی دفاع کے میدان میں جائز اقدامات متاثر نہیں ہوتے۔
کنعانی نے تینوں یورپی ممالک کو مشورہ دیا کہ وہ ایسے دعووں سے گریز کریں جو ایران اور یورپ کے تعاملات میں مددگار ثابت نہیں ہوتے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل 18 اکتوبر کو ایران کے نائب وزیر خارجہ برائے سیاسی امور علی باقری کنی نے کہا تھا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی 2231 قرارداد میں مذکور ایرانی افراد اور اداروں پر عائد تمام پابندیاں ختم کر دی گئی ہیں اور اس فہرست کو اقوام متحدہ کی ویب سائٹ سے ہٹا دیا گیا ہے۔ لہذا اس فریم ورک میں اس طرح کی پابندیوں کو برقرار رکھنا یا نئی پابندیاں لگانا UNSC کی قرارداد 2231 کے متن اور روح کی صریح خلاف ورزی ہے۔
واضح رہے کہ تقریباً آٹھ سال قبل جاری ہونے والے یو این ایس سی آر 2231 کی دفعات کے مطابق ایران کی بیلسٹک میزائل سرگرمیوں پر عائد پابندیاں 18 اکتوبر 2023 کو ختم ہو گئیں۔