مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کے اعلیٰ فوجی مشیر میجر جنرل یحییٰ رحیم صفوی نے ہفتہ کے روز بسیج فورس کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صیہونی حکومت نے غزہ کے خلاف وحشیانہ جنگ میں جن مقاصد کا اعلان کیا تھا ان میں سے کوئی ایک بھی مقصد حاصل نہیں ہوا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی حکومت یقینی طور پر غزہ کی جنگ ہاری ہے البتہ صیہونی رجیم کی واحد کامیابی 14000 فلسطینیوں کا قتل عام اور 38000 دیگر کو زخمی کرنا ہے۔
حماس کے خاتمے اور غزہ کو ملبے میں تبدیل کرنے کے عزم کا اظہار کرنے والے اسرائیلی وزیراعظم پر طنز کرتے ہوئے ایرانی جنرل نے کہا کہ حماس بدستور موجود ہے اور غزہ کے عوام بہادری کے ساتھ اپنی مزاحمت کے ساتھ اسرائیلی نسل کشی کے خلاف کھڑے ہیں۔
میجر جنرل صفوی نے غزہ جنگ کے آغاز سے ہی اسرائیلی حکومت کے لیے امریکی حمایت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اگر واشنگٹن اسرائیلی حملے میں سیاسی اور فوجی فیصلوں کی کمانڈ نہ سنبھالتا تو صیہونی حکومت بہت پہلے جنگ بندی کو تسلیم کر چکی ہوتی ہے۔
واضح رہے کہ غزہ میں 7 اکتوبر سے اسرائیلی حملوں میں 6150 بچوں سمیت 14,800 سے زائد فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں۔
تاہم طویل مذاکرات اور کم از کم 24 گھنٹے کی تاخیر کے بعد، اسرائیلی حکومت اور حماس کے درمیان چار روزہ جنگ بندی جمعہ کی صبح سے عمل میں آئی، جس میں غزہ میں قید صیہونیوں کو اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی خواتین اور بچوں کے بدلے رہا کر دیا گیا۔