مہر خبررساں ایجنسی نے النشرہ کے حوالے سے خبر دی ہے کہ لبنان کے حزب اللہ کے شریعہ بورڈ کے سربراہ محمد یزیک نے کہا کہ الاقصیٰ طوفان آپریشن سے صیہونی حکومت کے وجود کو خطرہ لاحق ہوگیا تھا اور اسی وجہ سے (مغربی ممالک کی طرف سے) اس رجیم کی وسیع پیمانے پر حمایت کی گئی۔ "
انہوں نے لاقصیٰ طوفان آپریشن کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ صیہونی دشمن اور اس کے حامیوں اس وقت سے شدید مخمصے کا شکار ہیں۔
یزیک نے کہا کہ آخر کار 48 دنوں کے بعد صیہونی حکومت غزہ اور حماس کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات پر مجبور ہوئی اور یہ اسرائیلی دشمن کی کمزوری اور شکست کی علامت ہے۔
انہوں نے صیہونی حکومت کی تباہی، فلسطینی بچوں کے قتل عام اور فلسطینی مزاحمت کاروں کے خلاف لڑنے میں اس جعلی رجیم ناکامی کی طرف بھی اشارہ کیا۔
یزبک نے غزہ کی مزاحمت کے ساتھ لبنانی محاذ کی بھرپور شرکت کا ذکر کرتے ہوئے واضح کیا کہ ہم فلسطینی مزاحمت کے حامی ہیں اور رہیں گے۔ ہم بیت المقدس اور فلسطین کی آزادی کے لیے فلسطینی قوم اور اس کی مزاحمت کے حامی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ لبنان کو لڑا کا طیاروں، طیارہ بردار بحری جہازوں اور فریگیٹس کی حمایت حاصل نہیں ہے بلکہ جو چیز لبنان کو اسرائیلی دشمن اور سازشوں سے بچاتی ہے وہ خود لبنانی (عوام) ہیں۔ جب ہم مضبوط ہوں گے تو دوسرے ہماری عزت کریں گے اس لیے مزاحمت، قوم اور ملکی افواج ہی لبنان کی سلامتی کی ضامن ہیں۔