اسلامی جمہوریہ ایران کے نائب وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں جاری غیر مساوی جنگ کے نتائج سے قطع نظر، یقینی طور پر شکست امریکہ ہی کو ہوگی۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے نائب وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں جاری غیر مساوی جنگ کے نتائج سے قطع نظر، یقینی طور پر شکست امریکہ ہی کو ہوگی۔

منگل کے روز تہران میں ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے علی باقری کنی نے کہا کہ فلسطین دنیا میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی بہترین مثال ہے، کیونکہ فلسطین کے منظر نامے میں ایک طرف جارح، غاصب اور مجرم ہے جو تمام انسانی حقوق اور بنیادی اصول و ضوابط کی خلاف ورزی کرتا ہے اور دوسری طرف وہ مظلوم قوم ہے جو فلسطین کی سرزمین کی مالک ہے جس کے حقوق پامال کیے گئے ہیں اور وہ ہر طرح سے اپنے حقوق حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

نائب وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ غزہ میں غیر مساوی جنگ کا نتیجہ کچھ بھی ہو لیکن امریکہ یقینی طور پر ہارے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ 7 اکتوبر (الاقصیٰ طوفان آپریشن) کو فلسطینی مزاحمت نے امریکہ اور اسرائیلی رجیم کو ایسا سرپرائز دیا کہ وہ اپنی معمول کی حالت پر واپس نہیں آپائے۔ یہی وجہ ہے کہ وہ اس تاریخی اور تزویراتی ناکامی کی تلافی خواتین اور بچوں کو قتل کرکے اور غزہ کے غریب علاقے کے بنیادی ڈھانچے کو تباہ کر کے کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

انہوں نے مسلم اقوام پر زور دیا کہ وہ صیہونی حکومت کی جارحیت کی محض زبانی مذمت کرنے کے بجائے عملی اقدامات کریں۔

باقری کنی نے مزید تاکید کی کہ "اسرائیلی اشیا کے بائیکاٹ اور اس رجیم کو تیل اور دیگر بنیادی اشیا کی برآمد پر پابندی لگا کر، اسلامی حکومتوں کے انسانی حقوق کی حمایت اور غزہ کے مظلوم عوام کے دفاع کے لیے سنجیدہ عزم کو ظاہر کرنا چاہیے۔