مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ امریکی وزارت دفاع کے ترجمان نے یمنی مسلح افواج کی جانب سے اس ملک کے ایک ڈرون کو مار گرائے جانے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
اس امریکی عہدے دار نے غزہ جنگ کے دائرہ کو خطے تک پھیلنے سے روکنے کی کوششوں کی طرف بھی اشارہ کرتے ہوئے ایران کے خلاف امریکی دعووں کو دہراتے ہوئے کہا: ہم ایران کو واضح پیغام دینے کی کوشش کر رہے ہیں کہ ہم اسے اس حملے کا ذمہ دار سمجھتے ہیں۔ ہم جانتے ہیں اور توقع کرتے ہیں کہ تہران ان حملوں کو روکنے کے لیے اقدامات کرے گا۔
دوسری طرف یمنی مسلح افواج نے بدھ کے روز اعلان کیا کہ انہوں نے یمن کے علاقائی پانیوں میں ایک امریکی MQ9 ڈرون کو مار گرایا ہے۔
یمن کی مسلح افواج کے بیان میں کہا گیا ہے: یہ امریکی ڈرون صیہونی حکومت کی امریکہ کی فوجی حمایت کے ساتھ یمن کے علاقائی پانیوں پر جارحیت، نگرانی اور جاسوسی کی کارروائیاں کر رہا تھا۔
اس بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے: اس ڈرون کو زمین سے فضا میں مار کرنے والے موزوں میزائل کے ذریعے مار گرایا گیا۔
یمنی مسلح افواج ملک کے دفاع اور دشمنی کے خطرات کا مقابلہ کرنے کے جائز حق پر اصرار کرتی ہیں۔
بیان میں تاکید کی گئی ہے کہ امریکہ کی جارحانہ سرگرمیاں یمن کی مسلح افواج کو مظلوم فلسطینی قوم کی حمایت حمایت صیہونی حکومت کے خلاف فوجی کارروائیوں سے روک نہیں سکتیں۔