مہر خبررساں ایجنسی نے اسپوٹنک کے حوالے سے کہا ہے کہ صہیونی اخبار یدیعوت احارونوت نے غزہ پر جاری صہیونی بمباری کے بارے میں تل ابیب اور واشنگٹن کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہورہا ہے۔
ذرائع ابلاغ میں تل ابیب اور واشنگٹن کے درمیان حالیہ دنوں میں کشیدگی کی خبریں بازگشت کررہی ہیں۔ صہیونیوں کے مطابق امریکہ خطے کی صورتحال کے حوالے سے غلطی کررہا ہے کیونکہ جنگ بندی اور غزہ کو امدادی سامان فراہم کرکے اپنے وقار میں اضافہ کرنا چاہتا ہے۔
صہیونی اخبار نے لکھا ہے کہ امریکی دباو کا نتیجہ برعکس ظاہر ہوگا کیونکہ دباو کی وجہ سے اسرائیلی فورسز اپنی کاروائیوں میں مزید تیزی لاسکتی ہیں جس کی وجہ سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہوگا۔
یدیعوت احارونوت نے مزید لکھا ہے کہ واشنگٹن تل ابیب کے مفادات کے خلاف فوری جنگ بندی چاہتا ہے تاکہ یوکرائن میں روس اور چین کے خلاف کاروائیوں پر توجہ مرکوز کرسکے۔
اخبار کے مطابق صہیونی حکام کے درمیان بھی امریکی پالیسی کے حوالے سے اختلافات پائے جاتے ہیں جو آئندہ دنوں میں نئے مرحلے میں داخل ہوسکتے ہیں۔
بین الاقوامی کے ماہر اور مبصر جاسر مطر نے سکائی نیوز عرب سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نتن یاہو کابینہ نے واشنگٹن کے لئے حالات مزید سخت کردئے ہیں دوسری وائٹ ہاوس جنگ کے آغاز سے ہی اسرائیل کی حمایت کرتے آیا ہے لیکن اب سویلین کی ہلاکتوں کی وجہ سے واشنگٹن پر داخلی اور بیرونی سطح پر دباو بڑھ رہا ہے۔