مہر خبررساں ایجنسی نے المیادین کے حوالے سے بتایا ہے کہ صہیونی ویب سائٹ "گلوبس" نے رپورٹ دی ہے کہ : روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے اسرائیل کے خلاف حماس کے آپریشن کی مذمت نہیں کی اور صرف (دو ریاستی) حل کے نفاذ پر زور دیا۔
اس سائٹ نے مزید لکھا کہ پیوٹن موجودہ جنگ میں اسرائیل کو کمزور دیکھنا چاہتے ہیں کیونکہ یہ مسئلہ مغرب کی کمزوری اور شکست کو ظاہر کرتا ہے۔
روس اور صیہونی حکومت کے درمیان 7 اکتوبر کو الاقصی طوفان آپریشن کے آغاز کے بعد سے تعلقات کشیدہ ہیں کیونکہ روس نے اس آپریشن کی مذمت نہیں کی تھی اور غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا تھا۔
گذشتہ روز روس کے صدر نے بھی غزہ کے مظلوم عوام پر صیہونی حکومت کے حملے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا: جب آپ خون میں لتھڑے ہوئے بچوں کو دیکھتے ہیں تو آپ کی آنکھوں سے آنسو جاری ہو جاتے ہیں۔
دوسری طرف اقوام متحدہ میں روس کے مستقل نمائندے واسیلی نیبنزیا نے بھی چند روز قبل اس تنظیم کے دسویں غیر معمولی اجلاس میں کہا تھا: اسرائیل، ایک قابض طاقت کے طور پر، اپنے دفاع کا کوئی حق نہیں رکھتا، ہم اس علاقے میں خونریزی کو روکنا مطالبہ کرتے ہیں۔