مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کے مطابق، جنرل غلام رضا جلالی نے کہا کہ آج ہم غزہ میں نسل کشی کا مشاہدہ کر رہے ہیں جہاں صیہونی حکومت امریکہ کی براہ راست مداخلت سے کھلم کھلا اور سرکاری طور پر غزہ کے مظلوم عوام پر شدید بمباری کر رہی ہے اور وہ عالمی برادری اور رائے عامہ کے سامنے اس وحشت ناک عمل پر شرمندہ نہیں۔
انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ صیہونی حکومت ایک ناسور ہے جس کی بنیاد غیر قانونی اور بدنیتی پر مبنی ہے اور اس کے ناپاک وجود کا ہدف ہی مسلمانوں کے ساتھ جنگ اور تصادم ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسئلہ فلسطین سب سے پہلے انسانی پھر اسلامی اور ایرانی مسئلہ ہے۔ لہذا مسئلہ فلسطین کو ایک ایرانی، اسلامی اور انسانی مسئلہ کے طور پر دیکھنا چاہیے اور اس کے تحفظات پر توجہ دینا چاہیے۔
جنرل جلالی نے کہا کہ غاصب صیہونی حکومت کے اہداف دریائے نیل سے فرات تک ہیں اور اس کی نظریں تمام اسلامی سرزمینوں پر ہیں۔ یہ الگ بات ہے کہ آج اس کے پاس طاقت نہیں ہے اور وہ کچھ نہیں کر سکتی " اس غاصب حکومت کا مقابلہ کرنا تمام مسلمانوں پر فرض ہے اور انہیں اس پر توجہ دینی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہم آج صیہونی حکومت پر قابو نہ پا سکے تو یہ خونخوار رجیم دیگر مقامات پر بھی مسلمانوں کے ساتھ اپنی دشمنی جاری رکھے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ غزہ میں ایک ہائبرڈ جنگ جاری ہے۔ جس کی ایک جہت اسرائیل کی فوجی طاقت کو شکست دینے کے لیے ایک زبردست فوجی کاروائی ہے
اسرائیلی فوج کا خیال تھا کہ وہ تمام عرب فوجوں کو شکست دینے کی صلاحیت رکھتی ہے اور پیشگی اقدامی حملے کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
اس ہائبرڈ وار کا دوسرا پہلو یہ ہے کہ ان کے ناقابل شکست انٹیلی جنس رکھنے کے دعوے کے پرخچے اڑ گئے۔ انہیں الاقصیٰ طوفان میں ایسا دھچکا لگا جس کی تلافی نہیں کی جا سکتی۔
سردار جلالی نے کہا کہ صیہونی حکومت اور مغربی دنیا امت مسلمہ کے خلاف صف آراء ہیں اور ان کے تمام ذرائع ابلاغ نے اپنی پوری کوشش کی ہے کہ غزہ کے عوام کی آواز نہ سنی جائے۔ انسٹاگرام جیسے سوشل پلیٹ فارم روزانہ غزہ کے بارے میں 850,000 پیغامات کو فلٹر کرتے ہیں، اور ہر ایک نے حماس کے صفحات کو بلاک کرنے کی پوری کوشش کی۔
انہوں نے مزید کہاکہ اس وقت عامہ میں ایک بھرپور جنگ پیدا ہو گئی ہے جہاں مغرب یہ پروپیگنڈہ کر رہا ہے کہ جو نہتےطفلسطینی اپنی سرزمین کے دفاع کے لیے لڑتے ہیں وہ دہشت گرد ہیں۔
ان دنوں مغربی حکام اس قاتل حکومت کی حمایت کے لیے اسرائیل جاتے ہیں اور یہ کہتے ہیں کہ دہشت گردوں نے اسرائیل پر حملہ کیا ہے۔انہوں اس جھوٹ کو پھیلانے کے لیے تمام ٹیکنالوجی استعمال کی ہے۔ آج ہم اس تکنیک کو غزہ میں دہرائے جانے کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔ جہاں پوری ڈھٹائی سے یہ میڈیا پر یہ جھوٹ بولا گیا کہ فلسطینیوں نے المعمدانی ہسپتال پر میزائل حملہ کیا۔
سردار جلالی نے کہا کہ اسلامی دنیا کے میڈیا ہاوسز کا فرض ہے کہ وہ غزہ کے عوام کے حقوق کا دفاع کریں۔ انسانی حقوق کا دم بھرنے والوں کو 7 ہزار افراد کا قتل عام نظر نہیں آتا اور وہ اس جرم پر دانستہ خاموشی اختیار کئے بیٹھے ہیں۔