مہر خبررساں ایجنسی نے اسپوتنک نیوز ایجنسی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ بدھ کو اقوام متحدہ کے سلامتی کونسل میں غزہ جنگ بندی کی قرارداد برازیل نے پیش کی جو کہ امریکا کے ویٹو کرنے کے بعد ناکام ہوگئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق آج ہونے والے اجلاس میں برازیل کی سربراہی میں اس کونسل کے ارکان نے مغربی ایشیا اور فلسطین کے مقبوضہ علاقوں کی صورتحال کا جائزہ لینا تھا اور برازیل کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد کی منظوری دی جانی تھی؛ لیکن امریکہ نے اسے ویٹو کر دیا۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کے ویٹو کے بعد اس تنظیم میں روسی مندوب نے ایک بیان میں امریکہ کے اقدام پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا: چہرے بے نقاب ہوگئے۔
اقوام متحدہ میں روس کے مستقل نمائندے واسیلی نیبنزیا نے ایک تقریر میں کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے پیر کو غزہ کے بارے میں روسی قرارداد کی منظوری نہ دے کر وقت ضائع کیا اور مزید لوگ مارے گئے۔
دوسری جانب اقوام متحدہ میں چین کے نمائندے نے بھی امریکہ کے اقدام پر کڑی تنقید کی۔
اس سے قبل اعلان کیا گیا تھا کہ غزہ میں فلسطینی شہریوں کی شہادت اور غاصب صیہونی حکومت کی فوج کی جانب سے المعتدانی اسپتال پر بمباری کے حوالے سے سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس آج ہوگا۔
اقوام متحدہ نے اعلان کیا کہ غزہ میں انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کے لیے برازیل کی تجویز کردہ قرارداد سلامتی کونسل کے آج کے اجلاس میں پیش کی جائے گی۔