مہر خبررساں ایجنسی نے المیادین کے حوالے سے خبر دی ہے کہ شام سے بھی فلسطین کے مقبوضہ علاقوں پر میزائل حملے شروع ہوگئے ہیں۔
صہیونی ذرائع ابلاغ نے کہا ہے کہ شامی سرحد سے صہیونی آبادیوں کو میزائل حملوں کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ صہیونی فضائی طیاروں نے بھی شام کے اندر مختلف مقامات پر بمباری کی ہے جوکہ شام سے میزائل حملوں کا جواب قرار دیا جارہا ہے۔
دراین اثناء فلسطینی تجزیہ کار علی برکہ نے کہا ہے کہ امریکہ کو معلوم ہونا چاہئے کہ اگر وہ میدان جنگ میں داخل ہوجائے تو جنگ کا دائرہ دوسرے ملکوں تک پھیلنے سے کوئی نہیں روک سکتا۔
امریکی صدر بائیڈن نے اسرائیل کی حمایت اور ساتھ دینے کا اعلان کرتے ہوئے حماس کے حملوں کی مذمت کی تھی۔
انہوں نے دس منٹ کی تقریر کے دوران فلسطین کے حالات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اب تک حماس کے حملوں میں ایک ہزر سے زائد اسرائیلی ہلاک ہوگئے ہیں جن میں امریکی بھی شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حماس کی جانب سے گرفتار کرنے والوں میں کچھ امریکی بھی شامل ہیں تاہم انہوں نے تعداد بتانے سے گریز کیا اور امریکی حکام کو حکم دیا کہ ان کی رہائی کے سلسلے میں ہر ممکن اقدام انجام دیں۔