مہر خبررساں ایجنسی نے فلسطینی ذرائع ابلاغ کے حوالے سے کہا ہے کہ غاصب صہیونی فوج نے حماس کے طوفان الاقصی آپریشن میں ہلاک ہونے والوں کے اعداد و شمار جاری کرتے ہوئے اب تک 124 فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے جن میں سے 38 کی تصاویر کے ساتھ تفصیلات جاری کی ہیں۔
گذشتہ سالوں کے دوران صہیونی حکومت نے اپنی طاقت کی نمائش کے لئے فوجی نقصانات کے بارے میں جاری ہونے والی خبریں سینسر کی ہیں۔ حالیہ آپریشن میں نقصانات کا حجم زیادہ ہونے کی وجہ سے صہیونی حکومت کچھ اعداد و شمار جاری کرنے پر مجبور ہوگئی ہے۔
اب تک طوفان الاقصی میں ہلاک ہونے والوں کی جاری کردہ فہرست میں درج ذیل فوجی اعلی افسران قابل ذکر ہیں۔
"اوفر لیشتانوویچ" نشینان قصبے کی کونسل کے سربراہ
"یوناتان اسٹائن برگ" ناحال بریگیڈ کے سربراہ
"مارٹن کوزمٹزاگ" دفاعی آپریشن کے ادارے کے سربراہ
"نسیم لوجی" جنوبی سرحدی سپیشل فورس کے نائب سربراہ
"یتسحاق بازوکا" جنوبی علاقوں کی پولیس کے سربراہ
"گاڈی داویدوف" جنوبی علاقوں کی پولیس کے شعبے رھط کے سربراہ
"اوفر روزنٹل" 15ویں بٹالین کے سربراہ
ساھر محلوف کمیونیکیشن کمانڈنگ سینٹر کے سربراہ
یوتام بن بیسٹ کثیر الجہتی جنگ کے شعبے کے سربراہ
اویک روزنٹل ماگلان سپیشل فورس کا اعلی افسر
دوسری جانب صہیونی چینل 12 نے غزہ کے اطراف میں آباد صہیونیوں کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ القسام بریگیڈ کے مجاہدین نے صہیونی بچوں اور عورتوں کو قتل یا تشدد کئے بغیر چھوڑدیا ہے اور صہیونی قصبوں کی دیواروں پر لکھا ہے کہ قسام کے مجاہدین بچوں کو قتل نہیں کرتے ہیں۔
چینل سے بات کرتے ہوئے صہیونی رہائشی نے کہا کہ ہفتے کی رات القسام کے مجاہدین دو گھنٹے تک ان کے گھروں میں رہے لیکن خواتین اور بچوں کو کسی قسم کا گزند نہیں پہچایا۔
اس کے برعکس صہیونی درندہ صفت فوجیوں نے غزہ میں اب تک 140 بچوں اور 100 سے زائد خواتین کو شہید کردیا ہے۔