مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں ملی یکجہتی کونسل کے زیراہتمام مجلس وحدت مسلمین کی میزبانی میں عظیم الشان عشق پیغمبر اعظم مرکز وحدت مسلمین کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، جس میں مختلف مکاتب فکر کے علماء کرام و مشائخ عظام اور عاشقان رسول اکرم (ص) مرد و خواتین حضرات کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔
پیغمبراعظم کانفرنس کے شرکاء سے خطاب کرتے چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا کہ دشمن نے ہمیں فرقوں میں تقسیم کر دیا ہے، پہلے دشمن سے لڑنا ہوگا، دشمن ہماری دہلیز تک پہنچ گیا ہے، اب چترال بھی محفوظ نہیں رہا، میانوالی میں لشکر حملے کر رہے ہیں، مگر میڈیا خاموش ہے، یہاں جنازہ اٹھانا ایک روٹین کی بات بن گئی ہے، ہمارے وفود کو ان کے گھر جانا چاہیے، یہ صرف مستونگ کے لوگ نہیں مرے، ہمارے بھائی مرے ہیں، ہمارے بیٹے اور بیٹیاں مرے ہیں، جو ایک انسان کو قتل کرے، وہ خدا کی نگاہ میں تمام انسانوں کا قاتل ہے، 70 قتل ہوئے تو مطلب انسانیت ستر مرتبہ قتل ہوئی ہے، ہم سب کو مل کر اس پر اسٹینڈ لینا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ شیعہ اور سنی کی وحدت کی اس وقت کی ضرورت ہے، امام خمینی نے ہفتہ وحدت قرآنی حکمت عملی کے تحت منانے کا اعلان کیا تھا تاکہ امت مسلمہ کی وحدت سے دشمن کی سازشیں ناکام ہوجائیں، پاکستان 26 کروڑ آبادی کا ایٹمی ملک ہے، پاکستانی قرآن اور دین محبت کرنے والے ہیں، پاکستان کو مفلوج کیا گیا، امریکی سفیر اور برطانوی ہائی کمشنر ملک میں کس حیثیت سے دورہ جات کر رہے ہیں، کیا یہ ملک کے آقا بنے ہوئے ہیں، دہشتگرد سن لیں، وہ ہمارے دلوں سے عشق رسول (ص) و اہلبیت (ع) کو نہیں نکال سکتے، نبی کریم حضرت محمد (ص) کی سیرت طیبہ ہمارے لیے نمونہ حیات ہے، ہم متحد ہوکر ہی اسلام دشمن قوتوں کی سازشوں کو ناکام بنا سکتے ہیں۔
پیغمبر اعظم کانفرنس سے خطاب میں نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ چھڑی اور بندوق کی طاقت سے نہیں، جمہور کی طاقت سے ملک سنورے گا، بروقت اور شفاف انتخابات آج وقت کی اشد ضرورت ہیں، آج نظام مصطفیٰ کے غلبے کی بات کرنیوالی دینی قیادت کو ملکر سب کا مقابلہ کرنا ہوگا، آج دینی بنیادوں پر قومی ترجیحات کیلئے دینی جماعتوں کو اکٹھے ہونے کی دعوت دیتا ہوں۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ ہم وحدت مسلمین کو پارہ پارہ کرنے والی قوتوں کا مقابلہ کریں گے، ملی یکجہتی کونسل نے ملک میں تمام مسالک کی وحدت کو یقینی بنایا، تمام مکاتب فکر کے علماء کا ہر طرح کے حالات میں ملی یکجہتی کو قائم رکھنا بڑا جہاد ہے، آج پاکستان کی معیشت ہاتھوں سے نکل رہی ہے، خود انحصاری اور خود اعتمادی ہی پاکستان کے معاشی بحرانوں کا علاج ہے، آج پاکستان میں انسانی حقوق پامال ہو رہے ہیں، آج عدلیہ کے فیصلوں کی قدر و قیمت نہیں، آئین کی حکمرانی ہی مسائل کا واحد حل ہے۔