مہر خبررساں ایجنسی نے المسیرہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ یمن کی تحریک انصار اللہ کے سربراہ عبدالملک الحوثی نے پیغمبر اسلام کے یوم ولادت کی تقریب میں شریک لاکھوں شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا: میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے یوم ولادت کے موقع پر امت اسلامیہ اور بالخصوص یمن کے عوام کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ روئے زمین پر صیہونی لابی کے ہاتھوں ظلم و بربریت اور فساد کے سبب انسانی وقار کی پامالی خطرناک حد تک پہنچ چکی ہے۔
عبد المالک الحوثی نے کہا کہ اقوام متحدہ، امریکہ، اسرائیل اور یورپی حکومتوں کی طرف سے جنسی بے راہ روی کو فروغ دینا انسانی معاشرے کو تباہ کرنے اور اس پر قابو پانے کے مقصد سے لوگوں کو انسانی وقار سے محروم کرنے کی کوشش ہے۔
انہوں نے مسلمانوں کو اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھامے رکھنے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ سلم کو اسوہ قرار دیتے ہوئے شیطانی اور استکباری طاقتوں کا مقابلہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
انصار اللہ کے سربراہ نے کہا کہ صیہونی لابی، امریکہ، اسرائیل اور ان کے بدکردار اور بدعنوان حامیوں نے جس حد تک فتنے اور شر پھیلا رکھے ہیں، اتنے ہی لیول کی ذمہ داری ہمارے اوپر عائد ہوتی ہت کہ ہم اپنی قوموں کو آگاہ کریں کہ وہ خدا کے نور کو دوسری قوموں تک پہنچانے میں اپنا کردار ادا کریں اور یہ ایک اہم موقع ہے۔
انہوں نے کہا کہ ذمہ داریوں کو نبھانے میں سستی اور قرآن سے روگردانی کے تباہ کن اور سنگین نتائج ہوتے ہیں اور یہ عمل خدا کے غضب کا باعث بنتا ہے۔
اے امت مسلمہ خدا اور اس کے نور کی طرف لوٹ آؤ اور کتاب اور اس کے رسول پر توکل کرو۔
یمن کی تحریک انصار اللہ کے سربراہ نے مزید کہا کہ دشمن نسلی، مذہبی، علاقائی اور سیاسی عنوانات کے تحت ہماری قوم کے سماجی استحکام کو توڑنا چاہتے ہیں تاکہ وہ ہمارے ملک کو آسانی سے ٹکڑے کر سکیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم قومی شراکت داری اور شوریٰ کے اسلامی تصور اور یمنی قوم کے اتحاد اور احساس مسئولیت پر زور دیتے ہیں۔ جس کے لئے پہلے مرحلے میں حکومتی ڈھانچے میں بنیادی تبدیلی لانی ہوگی، ایسی حکومت تشکیل دیں جو قابلیت کی بنیاد پر قومی شراکت کی نمائندگی کرتی ہو اور قوم کی خدمت کے لیے پالیسیوں اور اقدامات میں اصلاحات کی جانی چاہئیں۔
عبدالمالک الحوثی نے زور دے کر کہا کہ میں سعودی_ اماراتی اتحاد کو مشورہ دیتا ہوں کہ وہ جارحیت اور محاصرہ ختم کرے اور ہماری قوم کو تیل اور گیس کے وسائل سے محروم کرنا بند کرے۔ میں انہیں مشورہ دیتا ہوں کہ وہ قبضے کے خاتمے اور جنگ کے مقدمات کی طرف بڑھیں کیونکہ دشمنی کی پالیسی کو جاری رکھنے پر اصرار سے سعودی اتحاد کو سنگین نتائج بھگتنے پڑیں گے جب کہ ہماری قوم کے پاس طاقت کے تمام آپشنز اور وسائل موجود ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم امت اسلامیہ کے اہم مسائل پر استقامت کا مظاہرہ کرتے ہوئے صیہونی دشمن کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے عمل کی بھرپور مذمت کرتے ہیں اور اس سلسلے میں یمنی قوم کی استقامت پر زور دیتے ہیں۔