مہر خبررساں ایجنسی نے المیادین کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ عبرانی میڈیا نے بیروت میں فلسطین کی تینوں تحریکوں حماس، اسلامی جہاد اور پاپولر فرنٹ فار دی لبریشن آف فلسطین کے رہنماؤں کی حالیہ ملاقات کا تجزیہ کیا ہے۔
ان ذرائع ابلاغ نے اس اجلاس کے انعقاد کا مطلب مغربی کنارے، غزہ یا یہاں تک کہ دیگر علاقوں میں سیکورٹی کی صورتحال میں اضافہ سمجھا اور اس پر تشویش کا اظہار کیا۔
صہیونی میڈیا نے بیروت میں حماس، اسلامی جہاد اور پاپولر فرنٹ فار دی لبریشن آف فلسطین کے رہنماؤں کے سہ فریقی اجلاس کے حتمی بیان کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے مذکورہ بیان کا مطلب مستقبل قریب میں سلامتی کی صورتحال کے مزید شدت اختیار کرنے کی طرف اشارہ ہے۔
غاصب صہیونی رجیم کے ٹی وی (کان) نے اس بارے میں خبر دی ہے کہ مزاحمتی راہنماوں کی اس طرح کی ملاقاتیں عموماً خفیہ طور پر ہوتی ہیں اور اس کی کوئی تصویر میڈیا کو جاری نہیں کی جاتی ہے، لیکن اس بار فلسطینی تحریکوں کے رہنماؤں نے سہ فریقی اجلاس کے اختتام پر کھڑے ہو کر تصویر کھینچوانے اور اسے میڈیا کو فراہم کرنے کا کا فیصلہ کیا۔
مذکورہ صہیونی چینل کے مطابق فلسطینی مزاحمتی راہنماوں کا یہ طرز عمل در حقیقت تل ابیب کے لیے ایک پیغام کا حامل ہو سکتا ہے کہ حالات مزید کشیدگی کی طرف بڑھیں گے۔