مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صدر رئیسی نے بدھ کے روز نیویارک میں صیہونیت مخالف یہودی ربیوں کے مذہبی گروپ نیتوری کارتا کہ جو اسرائیل کے خاتمے کا مطالبہ کرتا ہے سے ملاقات کی۔
صدر رئیسی نے یہودی ربیوں کے مذہبی عقیدے اور صیہونیت کے درمیان فرق کرنے کے مشن کو سراہتے ہوئے کہا: صہیونی یہودیت کے امیج کو خراب کرنا چاہتے ہیں جب کہ ہم سمجھتے ہیں کہ یہودی صیہونیوں سے مختلف ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں یہودیت اور تورات سے کوئی مسئلہ نہیں ہے اور یہودی ایران میں اپنے مذہبی فرائض ادا کرنے کے لیے آزاد ہیں۔
صدر رئیسی نے کہا کہ ہمارا مسئلہ صہیونیوں سے ہے اور کہا کہ اسلامی جمہوریہ کسی بھی مذہب کی آڑ میں لوگوں پر ظلم کرنے کی مخالفت کرتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہم (تکفیری دہشت گرد گروہ) داعش کو مسلمان نہیں مانتے اور اس نے جو مظالم کیے ہیں وہ کسی مسلمان کو منظور نہیں ہیں۔
ملاقات میں یہودی ربی نے اسلامی جمہوریہ کی طرف سے یہودیوں کو دی گئی آزادی کو سراہا اور زور دے کر کہا کہ صیہونیت کا ہمارے مذہب اور عقیدے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔