مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، "ٹرینڈ" نیوز ایجنسی کی ویب سائٹ نے تفصیلات بتائے بغیر خبر دی ہے کہ آذربائیجان کے وزیر خارجہ "جیحون بایراموف" نے اپنے ایرانی ہم منصب حسین امیرعبداللہیان کے ساتھ ٹیلیفونک بات چیت کی۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے گزشتہ پیر کو ایک پریس کانفرنس میں آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان حالیہ کشیدگی کا ذکر کرتے ہوئے کہا: ہم آذربائیجان اور آرمینیا کے حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں۔
آرمینیا کے حکام نے آذربائیجان کی طرف سے ایک نئے تنازعے کے امکان پر تشویش کا اظہار کیا، لیکن آذربائیجان نے ہمیں بتایا کہ ان کا فوجی حملے کا کوئی ارادہ نہیں ہے اور حالیہ کارروائیاں معمول کی ہیں جو علاقے میں موسم سرما کے سبب نقل و حرکت کو پر نظر رکھنے کے غرض سے کی گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایران اپنے شمالی پڑوسیوں کے ساتھ اپنی سرحدوں کی حفاظت کے بارے میں حساس ہے اور ہم اس پیش رفت کو سنجیدگی سے دیکھتے ہیں۔
ناصر کنعانی نے کہا کہ ہماری سرحدیں محفوظ ہیں لیکن قفقاز کی صورت حال کے پیش نظر ایران اس معاملے کو حساسیت اور سنجیدگی کے ساتھ دیکھتا ہے۔
واضح رہے کہ باکو اور ایروان کے درمیان کشیدگی میں اضافے کے بعد ایرانی وزیر خارجہ نے گزشتہ بدھ کو اپنے آرمینیائی ہم منصب ارارات مرزوویان کے ساتھ ٹیلی فونک رابطہ کر کے جنوبی قفقاز کی موجودہ صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔